کورونا وائرس انفیکشن سے پیدا بحرانی صورت حال کی وجہ سے عالمی معیشت ٹھپ ہے۔ پیدا حالات نے بین الاقوامی بازار میں تیل کی قیمتوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ تیل کی قیمت پانی سے بھی سستی ہو گئی ہے۔ اتنا ہی نہیں کموڈیٹی بازار میں اس کی قیمتیں مائنس میں چلی گئی ہیں، یعنی تیل بیچنے والا خریدار کو تیل کے ساتھ پیسے بھی دے گا۔
Published: undefined
پیر کے روز امریکہ میں تیل کی قیمت کا پیمانہ تاریخی گراوٹ میں پہنچ گیا۔ امریکی بنچ مارک کروڈ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) میں وعدہ بازار قیمت 0.97 ڈالر تک پہنچ گیا۔ وہیں تیل کی قیمت -37.63 ڈالر فی بیرل پہنچ گئی ہے۔ یعنی وعدہ بازار میں ایک بیرل تیل کی قیمت تقریباً صفر ڈالر پہنچ گئی وہیں بازار میں ایک بیرل تیل خریدنے پر ساتھ میں تقریباً 38 ڈالر بھی ملیں گے۔
Published: undefined
پیر کے روز تیل بازار میں کاروبار کی شروعات 18.27 ڈالر فی بیرل سے ہوئی تھی اور قیمتیں گرتے گرتے پہلے ایک ڈالر سے بھی کم ہو گئیں، اور پھر اس کے بعد بازار بند ہوتے ہوتے تیل کی قیمت مائنس یعنی منفی میں پہنچ گئیں۔ دراصل کورونا کی وجہ سے عالمی معیشت میں کم از کم ایک دہائی کی طلب ختم ہو گئی ہے، لاکھوں لوگوں کی ملازمتیں جانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور بڑی بڑی کمپنیوں کی اربوں ڈالر کی ویلیو خاک ہوتی جا رہی ہے۔ معاشی اور صنعتی سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہوئی ہیں۔ اس سب کا اثر تیل کی طلب پر بہت برا پڑا ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ کورونا وائرس وبا کے سبب صارف طلب بے حد نچلی سطح پر پہنچ چکا ہے اور زیادہ تر کمپنیوں کے نتیجے اس سال بہت خراب آنے کا اندیشہ ہے۔ ایسے میں اس سب کا اثر تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کی شکل میں سامنے آیا ہے۔ یوں بھی سعودی عرب اور روس کے درمیان جاری قیمتوں کی جنگ سے پہلے ہی تیل کی قیمتوں پر پلیتا لگا ہوا تھا، حالانکہ مہینے کی شروعات میں دونوں ممالک اور کچھ دیگر ممالک نے مل کر تیل کی قیمت بڑھانے کے لیے پروڈکشن میں تقریباً 1 کروڑ بیرل روزانہ کی تخفیف کا فیصلہ کیا تھا، لیکن قیمت میں گراوٹ جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined