امریکہ کے کیلیفورنیا یونیورسٹی سین ڈیاگو میں بین الاقوامی محققین کی ایک ٹیم کا ریزلٹ اس اصول کو خارج کرتا ہے کہ کورونا وائرس بدنام زمانہ وُہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی لیب سے لیک ہوا تھا، جس سے اب تک کم از کم 64 لاکھ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ محققین کا ماننا ہے کہ کووڈ-19 وبا کی شروعات 2019 میں چین کے وُہان میں ہوانن سی فوڈ ہول سیل مارکیٹ میں ہوئی تھی، اور اس کے نتیجہ کار کئی اسپل اوور واقعات ہوئے، جن میں سارس-کوو-2 وائرس زندہ جانوروں سے وہاں کام کرنے والے یا خریداری کرنے والے انسانوں کے جسم میں پہنچا۔
Published: undefined
سائنس جرنل میں فرسٹ ریلیز کے ذریعہ سے آن لائن شائع کی گئی تحقیقوں سے پتہ چلا ہے کہ ایک پیتھوجینک جانور سے انسان میں کامیابی کے ساتھ پہنچا، جسے ایک جونوٹک واقعہ کی شکل میں جانا جاتا ہے۔ یہ مانتا ہے کہ سارس-کوو-2 وائرس جانوروں سے انسانوں میں کم از کم دو بار اور شاید دو درجن سے زائد بار پہنچا۔
Published: undefined
یو سی سین ڈیاگو اسکول آف میڈیسن میں گلوبل پبلک ہیلتھ کے انفیکشن والے امراض کے محکمہ میں ایسو سی ایٹ پروفیسر جوئل او ورتھائم نے کہا کہ یہ اہم ہے کہ ہم کووڈ-19 کے پیدا ہونے کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جانیں، کیونکہ صرف یہ سمجھ کر کہ وبا کیسے شروع ہوتی ہے، ہم مستقبل میں انھیں روکنے کی امید کر سکتے ہیں۔ ورتھائم نے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ عام اتفاق ہے کہ یہ وائرس درحقیقت ہوانن مارکیٹ سے آیا تھا، لیکن ابھی تک کسی نے اسے ایک مضبوط معاملہ نہیں بنایا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز