عالمی خبریں

کیا ٹوئٹر کی حد ختم ہو گئی؟

مسک کی ٹیم جب بھی کوئی تبدیلی کرتی ہے تو افراتفری کا ماحول پیدا ہو جاتا ہے۔ تازہ ترین تبدیلیوں میں بھی یہی ہوتا جا رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

جب سے دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹوئٹر کو خریدا ہے، تب سے کچھ نہ کچھ مسلسل بدل رہا ہے۔ تاہم ہر تبدیلی میں ایک چیز مشترک ہے کہ تمام چیزیں کبھی واضح نہیں ہوتیں۔ مسک کی ٹیم جب بھی کوئی تبدیلی کرتی ہے تو افراتفری کا ماحول پیدا ہو جاتا ہے۔ تازہ ترین تبدیلیوں میں بھی یہی ہوتا جا رہا ہے۔

Published: undefined

ایلون مسک کی ٹیم نے ٹوئٹر کی حد میں یہ تازہ ترین تبدیلی کی ہیں۔ اس کے مطابق ہر صارف کے لیے ٹوئٹس دیکھنے کی حد مقرر کی گئی ہے۔ ایلون مسک نے خود سنیچر  یعنی یکم جولائی کی رات  کو بتایا کہ اب تصدیق شدہ اکاؤنٹس والے صارفین ایک دن میں 6000 پوسٹس دیکھ سکتے ہیں۔ غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس ایک دن میں 600 پوسٹس دیکھ سکتے ہیں اور نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس صرف 300 پوسٹس دیکھ سکتے ہیں۔ مسک نے 12 گھنٹے کے اندر دو بار حد بڑھانے کی بھی اطلاع دی۔

Published: undefined

اس وقت تصدیق شدہ، غیر تصدیق شدہ اور نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹ کے لیے ایک دن میں پوسٹس دیکھنے کی حد بالترتیب 10 ہزار، 5 ہزار اور 500 ہے۔ ایلون مسک نے بتایا ہے کہ یہ حد عارضی ہے۔ ٹوئٹر کو یہ قدم ڈیٹا اسکریپنگ اور سسٹم میں ہیرا پھیری کے حوالے سے اٹھانا پڑا ہے۔ اگر مسک کی باتوں پر یقین کرتے ہیں اور اس کا منصوبہ ٹھیک کام کرتا ہے تو شاید یہ حد چند دنوں کی کہانی ثابت ہو۔

Published: undefined

نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق بہرحالاس وقت پوری دنیا کے صارفین حد سے زیادہ میسج ملنے کی شکایت کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ نے ایک دن میں پوسٹس دیکھنے کی حد پوری کر لی ہے اور اب آپ آج نئی پوسٹس نہیں دیکھ سکتے۔ اس سارے معاملے میں سب سے زیادہ کنفیوژن اس بات پر ہے کہ ٹوئٹر کا الگوردھم ویو  گنتی کیسے کر رہا ہے، کیونکہ اگر اسکرول کرتے ہوئے نظروں کے سامنے سے گزرنے والی پوسٹ کو ویو تصور کیا جائے گا تو ویو ختم ہوتے کے وقت یہ حد نہیں لی جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined