عالمی خبریں

چینی جاسوس غبارے نے مواصلات کے لیے امریکی انٹرنیٹ کا استعمال کیا: رپورٹ

سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ چینی جاسوس غبارے نے نیوی گیشن اور لوکیشن سے متعلق ڈیٹا واپس چین بھیجنے کے لیے ایک امریکی انٹرنیٹ سروس فراہم کنندہ کا استعمال کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>غبارہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

غبارہ، تصویر آئی اے این ایس

 

واشنگٹن: اس سال کے شروع میں امریکہ کے آسمان پر ایک جاسوس غبارہ دیکھا گیا تھا، بتایا گیا کہ یہ غبارہ چین نے بھیجا تھا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ چینی جاسوس غبارے نے نیوی گیشن اور لوکیشن سے متعلق ڈیٹا واپس چین بھیجنے کے لیے ایک امریکی انٹرنیٹ سروس فراہم کنندہ کا استعمال کیا تھا۔

Published: undefined

تاہم رپورٹ میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ سی این این کو بتایا گیا کہ غبارے میں امریکا پہنچنے کے دوران بیجنگ سے رابطہ کرنے کی صلاحیت موجود تھی۔ این بی سی نیوز نے سب سے پہلے اطلاع دی کہ یہ غبارہ مواصلات کے لیے امریکی نیٹ ورک پر منحصر تھا۔

Published: undefined

امریکی اہلکار کے مطابق نیٹ ورک کنکشن کو انٹیلی جنس ڈیٹا واپس چین بھیجنے کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔ اس کے بجائے، غبارے نے معلومات اکٹھی کیں، بشمول تصاویر اور دیگر ڈیٹا، بعد میں بازیافت کے لیے۔ امریکہ نے فروری میں ایک چینی جاسوس غبارے کو کامیابی کے ساتھ مار گرایا، جس سے جمع کی گئی معلومات کا جامع تجزیہ کیا گیا۔

Published: undefined

ایف بی آئی اور نیشنل انٹیلی جنس کے دفتر کے ڈائریکٹر دونوں نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ سی این این نے تبصرہ کے لیے واشنگٹن میں چینی سفارت خانے سے رابطہ کیا۔ چین نے مسلسل کہا ہے کہ غبارے کا مقصد موسم کی پیش گوئی کرنا تھا اور وہ اپنے راستے سے ہٹ گیا تھا۔ سی این این نے پہلے رپورٹ کیا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی نے اندازہ لگایا تھا کہ جاسوس غبارہ چینی فوج کی طرف سے کئے گئے وسیع تر نگرانی کے پروگرام کا حصہ تھا۔

Published: undefined

امریکی حکام کے مطابق غبارے کے بیڑے نے حالیہ برسوں میں کم از کم پانچ براعظموں میں دو درجن سے زیادہ مشن انجام دیے ہیں۔ جبکہ امریکہ کا ماننا تھا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے رہنماؤں کا یہ غبارہ امریکہ بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ پچھلی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ سی سی پی کے رہنماؤں نے اس واقعے پر نگرانی کے پروگرام کے آپریٹرز کو سرزنش کی تھی۔

Published: undefined

اس سال جون میں صدر جو بائیڈن نے اطلاع دی تھی کہ چینی رہنما ژی جن پنگ غبارے کی موجودگی سے حیران ہیں، انہوں نے کہا کہ جب امریکہ نے اسے مار گرایا تو شی جن پنگ ’بہت پریشان ہو گئے‘ کیونکہ ’وہ نہیں جانتے تھے کہ یہ وہاں ہے۔‘ سی این این کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن نے ڈکٹیٹروں کا موازنہ اہم پیش رفت سے بے خبر ہونے کی وجہ سے شرمندہ ہونے سے کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined