امریکہ میں اگلے ماہ صدارتی انتخاب ہونے والا ہے۔ اس درمیان خبر آئی ہے کہ چینی ہیکرس نے صدارتی امیدوار سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے مواصلاتی آلات کو نشانہ بنایا ہے۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ یہ حملہ چین کے سائبر جاسوسی گروپ کے ذریعہ کیا گیا ہے جسے 'سالٹ ٹائفون' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ چینی ہیکرس پر یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ اس گروپ نے امریکہ اور ٹیلی کام سیکٹر کی کئی کمپنیوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ اب امریکہ کی جانچ ایجنسیاں ان نقصانات کا اندازہ لگانے میں لگ گئی ہیں۔
Published: undefined
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی ہیکرس کے اس گروپ نے ٹیلی کام سیکٹر کے حساس ڈاٹا اور ٹیلی کمیونکیشن نیٹ ورک میں سیندھ ماری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سالٹ ٹائفون نے نہ صرف ٹرمپ اور کملا ہیرس کو نشانہ بنایا ہے بلکہ اس نے نائب صدر عہدہ کے امیدوار ٹم بلاز اور جڈی وینس کے ڈاٹا کو بھی ہیک کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہیں ٹیلی کام سیکٹر کی کمپنیوں کی ہیکنگ کو چین کی خفیہ اطلاعات جٹانے کی کوشش سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔
امریکی ٹیلی کام کمپنی ویریزون کی ہیکنگ حساس خفیہ جانکاری جمع کرنے کے مقصد سے کی گئی تھی۔ حالانکہ ابھی تک یہ صاف نہیں ہو پایا ہے کہ ہیکرس اپنے مقصد میں کامیاب ہو پائے یا نہیں۔
Published: undefined
چین کے ہیکرس گروپ کو سالٹ ٹائفون نام مائیکروسافٹ کی سائبر سیکوریٹی ٹیم نے دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ چین کی حکومت کے ذریعہ مالی امداد یافتہ ہیکرس کا گروپ ہے۔ اس گروپ کا فوکس روایتی ہیکنگ یا کارپوریٹ ڈاٹا چرانا نہیں ہے بلکہ یہ گروپ خفیہ جانکاری ہیک کرتا ہے۔
سالٹ ٹائفون کا فوکس امریکی ملکیت اور اداروں سے خفیہ جانکاری جمع کرنا ہے۔ اسی سلسلے میں ٹائفون نے اعلیٰ سیاسی شخصیات اور ان کے ملازمین کے ساتھ ساتھ حکومت کے قریبی لوگوں کے مواصلاتی آلات میں سیندھ لگائی ہے۔ ایف بی آئی اور سائبر سیکوریٹی اینڈ انفراسٹرکچر سیکوریٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) نے خطرے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں تصدیق کی گئی ہے کہ امریکی سرکاری ایجنسیاں چین سے جڑے ہیکرس گروپ کے نشانے پر ہیں۔ حالانکہ چینی سفارت خانہ نے اس طرح کی کسی بھی سرگرمی میں شامل ہونے سے صاف انکار کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز