واشنگٹن: امریکی حکام نے نیویارک شہر میں دو چینی نژاد امریکی شہریوں کو گرفتار کیا ہے، دونوں پر الزام ہے کہ یہ لوگ خفیہ پولیس اسٹیشن چلا کر چین کو معلومات پہنچا رہے تھے۔ امریکی محکمہ انصاف نے کہا کہ چینی نژاد دو شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان دونوں نے 2022 کے اوائل میں مین ہٹن کے چائنا ٹاؤن میں ایک خفیہ پولیس چوکی کھولی تھی۔ محکمہ نے چین کی قومی پولیس فورس کے 30 سے زائد افسران پر مبینہ طور پر امریکہ میں مخالفین کے خلاف کارروائی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ یہ معلومات نیو یارک کے مشرقی ضلع کے اٹارنی برائن پیس نے دی۔
Published: undefined
اٹارنی پیس نے کہا کہ دو افسران کو پیر کی صبح مین ہٹن میں ایک نامعلوم دفتر کی عمارت میں مبینہ طور پر چینی قومی پولیس کا ایک خفیہ پولیس اسٹیشن قائم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں مدعا علیہان کو جب ایف بی آئی تحقیقات کا علم ہوا تو انہوں نے چینی نیشنل پولیس کے ساتھ اپنے رابطے کے شواہد کو ضائع کر دیا۔ دوسری شکایت میں 34 افسران پر ایک ٹاسک فورس کا حصہ ہونے کا الزام لگایا گیا ہے جو انٹرنیٹ ٹرول فرم کے طور پر کام کر رہی ہے اور ہزاروں جعلی آن لائن افراد کو جوڑ رہی تھی، جس کا استعمال انہوں نے امریکہ سمیت دنیا بھر میں غیرمطمئن اور کارکنوں کو ہراساں کرنے اور دھمکانے کے لئے کیا۔
Published: undefined
برائن پیس نے کہا کہ ٹاسک فورس نے مبینہ طور پر امریکی جمہوریت اور خارجہ پالیسی کی کمزوریوں کو اجاگر کرنے والی غلط معلومات پھیلانے کے لیے اپنی جعلی آن لائن آئی ڈی کا استعمال کیا۔ حکام کا کہنا تھا کہ جب ان لوگوں کو معلوم ہوا کہ ان کی جانچ کی جا رہی ہے تو انہوں نے چین کی پبلک منسٹری سے ہونے والی بات چیت کی معلومات کو ہٹا دیا۔ یہ لوگ امریکہ میں رہنے والے چین کے لوگوں کو مشتعل کرنے کا کام کر رہے تھے جو کہ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
Published: undefined
ایک الگ پریس ریلیز میں، محکمہ انصاف نے کہا کہ تیسری شکایت میں دس افراد پر الزام لگایا گیا ہے، جن میں چھ ایم پی ایس افسران اور چین کی سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن کے دو اہلکار شامل ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ مدعا علیہان میں سے نو چین میں رہتے ہیں اور فرار ہیں۔ اس کے علاوہ دسواں مدعا علیہ انڈونیشیا یا چین میں رہتا ہے اور وہ بھی مفرور ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز