عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جمعے کے روز یہ باور کرایا گیا کہ کرونا وائرس نے قدرتی طور پر جنم لیا اور یہ کسی تجربہ گاہ میں نہیں تیار کیا گیا۔ تاہم اس کے باوجود امریکیوں کی جانب سے چین پر تنقید کی شدت میں کمی نہیں آئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اس موقف پر قائم ہیں کہ اگر چین زیادہ شفاف طریقے سے حرکت میں آ جاتا تو دنیا کے لیے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنا ممکن تھا۔
Published: 02 May 2020, 7:11 PM IST
ٹرمپ نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا کہ ان کی انتظامیہ وہان شہر سے شروع ہونے والی اس وبا کی روشنی میں چین کے خلاف بہت سے اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ امریکی صدر کا یہ موقف جمعے کی شام ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا۔
Published: 02 May 2020, 7:11 PM IST
ادھر وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیر لیری کوڈلو نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کے معاملے میں چین کا احتساب کیا جائے گا۔ امریکی چینل سی این بی سی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ "وہ احتساب کے کٹہرے میں لائے جائیں گے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ ایسا کب، کہاں اور کیوں ہو گا یہ امور صدر (ٹرمپ) کے لیے چھوڑتا ہوں"۔
Published: 02 May 2020, 7:11 PM IST
کوڈلو نے ان رپورٹوں کی تردید کی جن میں اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا کہ واشنگٹن چین کو قرضوں کی ادائے گی سے انکار کر دے گا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز کووڈ-19 وائرس کے حوالے سے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ یا تو چین اس وائرس پر روک لگانے میں ناکام رہا یا پھر اس نے دانستہ طور پر اسے پھیلنے کے واسطے چھوڑ دیا۔ ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ چین پر سزا کے طور پر کسٹم ٹیکس عائد کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
Published: 02 May 2020, 7:11 PM IST
چند روز قبل ٹرمپ کے بیان کے بعد بیجنگ اور واشنگٹن کے بیچ کشیدگی اور تناؤ نے ایک بار پھر شدت اختیار کر لی ہے۔ بیان میں ٹرمپ نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا تھا کہ بیجنگ دنیا کو کرونا کے حوالے سے جلد آگاہ کرنے میں ناکام رہا۔ ٹرمپ نے چین کے احتساب کے لیے اقدامات کرنے کا عندیہ بھی دیا۔ ان کے نزدیک بیجنگ امریکی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے مقابل طویل مدت سے امریکی الزامات سے پریشان چین نے اس امر کو یکسر تردید کر دی۔
Published: 02 May 2020, 7:11 PM IST
امریکی صدر نے ایک بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کرونا کے پھیلاؤ کے ساتھ چین کا معاملہ اس بات کی دلیل ہے کہ بیجنگ انہیں آئندہ صدارتی انتخابات میں ہارتا دیکھنے کے لیے وہ سب کچھ کرے گا جو اس کے بس میں ہے۔
Published: 02 May 2020, 7:11 PM IST
کئی رپورٹوں میں اس امکان کی جانب اشارہ کیا گیا کہ دنیا بھر میں ہزاروں افراد کی جانیں لینے والا کرونا وائرس چین کے شہر وہان کی ایک تجربہ گاہ سے نکلا۔ تاہم چین اس امر کی قطعاً تردید کرتا ہے۔ ادھر عالمی ادارہ صحت نے بھی واضح کیا ہے کہ وبا کے لیے کسی بھی صورت یہ ممکن نہیں کہ اسے "تیار" کیا جائے یا پھر "تجربہ گاہ میں تخلیق" کیا جائے۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: 02 May 2020, 7:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 May 2020, 7:11 PM IST