اسرائیل کے اٹارنی جنرل نے جمعرات کو وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے الزام پر فرد جرم عائد کی ہے، جس کے بعد اس حوالے سے غیر یقینی صورت حال میں اضافہ ہو گیا ہے کہ قیادت کون کرے گا، ایسے میں جب اس سال ہونے والے دو انتخابات کے باوجود ملک سیاسی انتشار میں گھرا ہوا ہے کیونکہ کسی بھی پارٹی کوواضح اکثریت نہیں ملی تھی۔واضح رہے کہ نیتن یاہو کو دونوں مرتبہ ہی کم سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔
Published: undefined
اٹارنی جنرل اوشائی ماندن بلات نے ایک بیان میں اس فیصلے کا اعلان کیا جو اسرائیلی تاریخ میں کسی وزیر اعظم کے اپنے عہدے پر موجود ہوتے ہوئے اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔
Published: undefined
عائد کیے گئے الزامات میں رشوت ستانی، اعتماد کی خلاف ورزی اور دھوکہ دہی شامل ہیں۔نیتن یاہو نے بدعنوانی سمیت تینوں الزامات کو غلط قرار دیا ہے۔ فرد جرم کے باوجود قانونی طور پر ان پر لازم نہیں کہ وہ مستعفی ہو جائیں۔نیتن یاہو 2009 سے بر سراقتدار چلے آ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز