انقرہ: ترکی کے زیر کنٹرول شمالی شام کےعلاقے میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہو گئے۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکی کی وزارت دفاع نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ ’’حملہ شہر راس العین کے مغرب میں واقع گاؤں طل حلف میں کیا گیا، جو اکتوبر میں ترک فوج کے آپریشن کے بعد سے اس کے زیر کنٹرول ہے۔‘‘
Published: undefined
جائے وقوع کی تصاویر میں دیکھا گیا کہ گاؤں کی مارکیٹ میں دھماکے سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔دھماکے کی ذمہ داری کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) پر عائد کی گئی جسے انقرہ کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کا شامی گروپ قرار دیتا ہے جس پر 1984 سے ترکی کے خلاف حملوں کو الزام لگایا جاتا ہے۔ترک وزارت دفاع نے ٹوئٹر پر مزید کہا کہ ’’پی کے کے/وائی پی جی دہشت گرد گروپ شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے کار بم دھماکے جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘
Published: undefined
بیان میں کہا گیا کہ ’’بچوں کو قتل کرنے والوں نے اس بار راس العین کے مغربی گاؤں طل حلف میں کار بم دھماکہ کیا جس سے سترہ افراد ہلاک اوربیس سے زائد زخمی ہوئے۔‘‘ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے شامی مبصر گروپ نے دھماکے کی تصدیق کی تاہم اس کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد گیارہ ہے جس میں تین عام شہری بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined