لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن پر ایک خاتون صحافی نے قابل اعتراض رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جبکہ بورس جانسن نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ اس سے قبل ایک امریکی ماڈل اور صنعت کار جنیفر ارکوری کے ساتھ بھی بورس جانسن پر لندن میں اس وقت قابل اعتراض رویہ اختیار کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے جب وہ وہاں کے میئر تھے۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم بورس جانسن پر نیا الزام صحافی شالورٹ ایڈورڈیس نے لگایا ہے۔ انہوں نے ’سنڈے ٹائمز‘ کے لئے ایک کالم میں لکھا ہے کہ جانسن نے 1999 میں ایک پارٹی میں ان کے ساتھ قابلِ اعتراض سلوک کیا تھا۔ خاتون صحافی نے بتایا کہ بورس جانسن اس وقت میگزین ’اسپیکٹیٹر‘ کی ایڈیٹنگ کر رہے تھے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے جب اس الزام کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے صاف انکار کر دیا۔
Published: undefined
یہ الزامات ایسے وقت میں عائد کیے گئے ہیں جبکہ بورس جانسن کی کنزرویٹیو پارٹی کی سالانہ کانفرنس جاری ہے اور پارٹی 31 اکتوبر کو یورپی یونین سے برطانیہ کے باضابطہ طور پر علیحدہ ہونے پر غور کر رہی ہے۔
Published: undefined
صحافی شالورٹ ایڈورڈیس نے مزید کہا کہ پروگرام کے بعد انہوں نے ایک خاتون سے اس بارے میں بات چیت کی اور اس خاتون کا بھی یہی کہنا تھا کہ بورس جانسن نے ان کے ساتھ بھی ویسا ہی سلوک کیا تھا۔ اس الزام پر وزیر اعظم ہاؤس کے دفتر نے ایک مختصر بیان بھی جاری کیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ لگائے جانے والے الزام میں کوئی سچائی نہیں ہے، تاہم خاتون صحافی اپنی بات پر جمی ہوئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined