کابل: جنوبی افغانستان کے زابل صوبے کے کلاتِ گلزے شہر میں جمعرات کو ایک کار بم دھماکہ ہوا جس میں 12 افراد ہلاک ہو گئے۔ دھماکہ میں 60 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ اطلاع صوبے کے علاقائی حکام نے دی ہے۔
Published: 19 Sep 2019, 1:10 PM IST
افغان حکام کے مطابق افغان انٹیلی جنس ایجنسی دفتر کے قریب دھماکہ جمعرات کی صبح کیا گیا جس سے قریبی موجود اسپتال، دفاتر اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ حکام کے مطابق دھماکے میں افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس کا کوئی بھی ملازم متاثر نہیں ہوا۔
Published: 19 Sep 2019, 1:10 PM IST
صوبے کے گورنر کے دفتر کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تازہ رپورٹ کے مطابق اس حملے میں کل 12افراد ہلاک اور 60 سےزیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ حملہ شہر کے مرکزی اسپتال کے نزدیک ہوا اور اس میں مرنے والے سبھی افراد عام شہری تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسپتال کو اس دھماکے کے نقصان پہنچنے کی وجہ سے زخمی ہوئے لوگوں کو علاقے کے نجی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
Published: 19 Sep 2019, 1:10 PM IST
اس سے پہلے مقامی لوگوں اور حکام کے حوالےسے بتایا گیا تھا کہ یہ حملہ خفیہ سیکورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر کے دفتر کو نشانہ بنا کر کیا گیا تھا جس میں نزدیک ہی واقع زابل پروونشیل اسپتال کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ مبینہ طور پر طالبان تحریک نے اس حملے کی ذمہ داری لی ہے۔
Published: 19 Sep 2019, 1:10 PM IST
واضح رہے کہ بدھ کے روز صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں واقع افغاستان کے قومی الیکٹرونک شناختی کارڈ کی تقسیم کے مرکز پر کئی سمتوں سے حملہ کیا گیا۔ گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی کے مطابق، بدھ کی شام دفتر کے صدر دروازے پر دھماکا ہوا اسی دوران متعدد حملہ آور احاطے کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔
Published: 19 Sep 2019, 1:10 PM IST
اس سے پہلے منگل کے روز بھی دو حملے ہوئے جن میں سے ایک پروان میں صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے دوران ہوا، جب کہ دوسرا حملہ کابل میں وزارت دفاع کے دفتر پر ہوا جس میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوئے۔ دونوں حملوں کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے۔ طالبان نے متنبہ کیا ہے کہ خصوصی طور پر انتخابات سے متعلق سرگرمیوں پر مزید حملے کیے جائیں گے۔
Published: 19 Sep 2019, 1:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Sep 2019, 1:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز