عالمی خبریں

آسٹریلیا: شادی کی تقریب سے واپس آ رہی بس حادثہ کا شکار، 10 افراد ہلاک، 25 زخمی

نیو ساؤتھ ویلز پولیس فورس کی قائم مقام اسسٹنٹ کمشنر ٹریسی چیپ مین نے صحافیوں کو بتایا کہ 10 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ دیگر 25 افراد کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>حادثہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

حادثہ، تصویر آئی اے این ایس

 

سڈنی: آسٹریلیا میں نیو ساؤتھ ویلز صوبے کے ہنٹر علاقے میں اتوار کی رات دیر گئے شادی کی تقریب سے واپس آ رہی بس حادثہ کا شکار ہوگئی، اس حادثے میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 25 دیگر زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا ہے۔ پولیس نے پیر کی صبح ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہنگامی خدمات پر اتوار کی رات 11.30 بجے گریٹا میں ہنٹر ایکسپریس وے آف ریمپ کے قریب وائن کنٹری ڈرائیو چوراہے پر ایک بس الٹنے کے بارے میں کال آئی۔

Published: undefined

نیو ساؤتھ ویلز پولیس فورس کی قائم مقام اسسٹنٹ کمشنر ٹریسی چیپ مین نے صحافیوں کو بتایا کہ 10 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ دیگر 25 افراد کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ چیپ مین کے مطابق بس کو سیدھا نہیں کیا جاسکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گاڑی کے نیچے لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ بس کے 58 سالہ ڈرائیور کو لازمی چیک اپ کے لیے ہسپتال لے جایا گیا اور وہ اب سیسنک پولیس اسٹیشن میں ہے اور اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کو اسپتال لے جانے کے لیے کئی ایمبولینسز اور ہیلی کاپٹروں کو لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو لوگوں کو ایئرلفٹ کیا گیا لیکن زیادہ تر لوگوں کو سڑک کے ذریعے لے جایا گیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ یہ تمام لوگ شادی کی تقریب میں گئے تھے اور سنگلٹن واپس جا رہے تھے۔ حادثے میں کسی بچے کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ نیو ساؤتھ ویلز کے پریمیئر کرس منز نے ٹوئٹ کرکے اس ہولناک حادثے پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ فرانزک ماہرین واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ پولیس حادثے کے شکار افراد کی شناخت اور ان کے اہل خانہ سے رابطہ کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined