عالمی خبریں

ایپل نے اپنے 600 سے زیادہ ملازمین کو فارغ کر دیا، کئی پروجیکٹ بند کرنے کا فیصلہ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایپل نے کیلیفورنیا میں 600 سے زیادہ ملازمین کو برطرف کیا ہے۔ کمپنی نے برطرفیوں کا یہ فیصلہ کار اور اسمارٹ واچ ڈسپلے پروجیکٹ کے بند ہونے کی وجہ سے لیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ڈی ڈبلیو</p></div>

تصویر بشکریہ ڈی ڈبلیو

 

سال 2024 میں دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر برطرفیوں کا سلسلہ لگاتار جاری ہے۔ رواں برس جن کمپنیوں نے اجتماعی طور پر اپنے ملازمین کو فارغ کیا ہے ان میں اب آئی فون تیار کرنے والی مشہور کمپنی ایپل بھی شامل ہو گئی ہے۔ ایپل نے حال ہی میں اپنے 600 سے زیادہ ملازمین کو فارغ کیا ہے۔

Published: undefined

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، تازہ ایپل نے تازہ برطرفیوں کی تصدیق کی ہے۔ کمپنی نے کیلیفورنیا ایمپلائمنٹ ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پاس فائلنگ میں اس کی اطلاع دی ہے۔ فائلنگ کے حوالہ سے بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایپل نے کیلیفورنیا میں 600 سے زیادہ ملازمین کو برطرف کیا ہے۔ کمپنی نے برطرفیوں کا یہ فیصلہ کار اور اسمارٹ واچ ڈسپلے پروجیکٹ کے بند ہونے کی وجہ سے لیا ہے۔

Published: undefined

برطرفیوں کی یہ خبر اس وجہ سے سنگین ہے کہ ایپل کا شمار صرف ٹیک انڈسٹری میں ہی نہیں بلکہ دنیا کی بڑی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ ایپل کا شیئر امریکی بازار میں 0.49 فیصد کی تنزلی کے ساتھ 168.82 ڈالر پر ہے۔ کمپنی کا ایم کیپ 2.61 ٹریلین ڈالر ہے اور اس لحاظ سے یہ کمپنی صرف مائیکروسافٹ سے ہی پیچھے ہے اور دوسری سب سے بڑی لسٹڈ کمپنی ہے۔

Published: undefined

ایپل کا صدر دفتر کیلیفورنیا کے کوپرٹینو میں واقع ہے۔ مقامی قانون کے مطابق کمپنیوں کو برطرفیوں کا ملازمین کو فارغ کرنے کے بارے میں اطلاع دینی ہوتی ہے۔ ایپل نے ورکر ایڈجسٹمنٹ اینڈ ڑیتینگ نوٹیفکیشن (وارن پروگرام) پر عمل کرتے ہوئے آٹھ الگ الگ فائلنگ میں ملازمین کی برطرفیوں کی اطلاع دی۔

Published: undefined

کمپنی کی فائلنگ کے مطابق، برطرفی کا شکار ہوئے لوگوں میں کم سے کم 87 ملازمین ایپل کی سیکریٹ فیسلٹی میں کام کر رہے تھے، جہاں نیکسٹ جنریشن اسکرین ڈیولپمنٹ کا کام ہو رہا تھا۔ وہیں، باقی ملازمین نزید میں واقع دوسری عمارت میں کام کرتے تھے جو کار پروجیکٹ کے لیے وقف تھی۔

Published: undefined

ایپل کے کار پروجیکٹ کے حوالہ سے دنیا بھر میں تجسس پایا جاتا ہے۔ حال ہی میں کئی موبائل اور گیجٹ کمپنیوں نے برقی گاڑی (ای وی) تیار کرنے کے میدان میں قدم رکھا ہے۔ شیاومی اور ہواوے جیسی چینی اسمارٹ فون کمپنیاں ای وی مارکیٹ میں اتر چکی ہیں۔ ایپل نے کچھ روز قبل اپنا پروٹوٹائپ (نمونا) پیش کیا تھا، لیکن اس سال کے اوائل میں خبر آئی کہ ایپل نے کار پروجیٹ سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined