عالمی خبریں

ٹرمپ پر ایک اور جان لیوا حملہ کی کوشش ناکام، گولیوں سے بھری بندوق اور فرضی پریس کارڈ کے ساتھ شخص گرفتار

ڈونالڈ ٹرمپ پر جان لیوا حملہ کرنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار ہوئے شخص کا نام ویم ملر ہے۔ جولائی اور ستمبر مہینے میں بھی سابق امریکی صدر پر حملہ ناکام ہوا تھا۔

ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی
ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی 

 امریکہ میں اس سال نومبر میں صدارتی انتخاب ہونے والے ہیں۔ اس سلسلے میں سیاسی ریلیاں مسلسل جاری ہیں۔ اس درمیان ریپبلکن رہنما کے طور پر انتخابی میدان میں اترے ڈونالڈ ٹرمپ کے تحفظ میں لاپروائی کا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ ٹرمپ پر تیسری بار جان لیوا حملہ کی کوشش تھی جو ناکام ہو گئی ہے اور وہ محفوظ ہیں۔ ملزم کو صدر کی ریلی والے مقام سے کچھ دوری پر پکڑ لیا گیا ہے۔

Published: undefined

ٹرمپ پر جان لیوا حملہ کرنے کی کوشش کر رہے شخص کا نام ویم ملر ہے۔ ٹرمپ جس وقت انتخابی تشہیر کر رہے تھے اسی وقت اس مقام سے کچھ دوری پر سیکوریٹی اہلکاروں نے ویم ملر کو گرفتار کیا۔ اس کے پاس سے گولیوں سے بھری ہوئی بندوق اور پریس کا نقلی آئی کارڈ برآمد کیا گیا ہے۔ اس سے ٹرمپ کی ریلی کا پاس بھی ملا ہے۔ پولیس کی جانکاری کے مطابق ویم مِلر لاس ویگاس کا رہنے والا ہے۔

Published: undefined

سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر اس سے قبل بھی دو مرتبہ جان لیوا حملہ کی کوشش ہو چکی ہے۔ سب سے پہلے 13  جولائی کو پنسلوانیہ کے بٹلر میں میتھیو کروکس نے ٹرمپ پر گولی چلائی تھی، جو انہیں چھوتی ہوئی نکل گئی تھی۔ اس دوران سیکوریٹی اہلکاروں نے گولی چلانے والے کو مار گرایا تھا۔ اس کے بعد ستمبر میں ٹرمپ پر دوسری بار حملہ کی کوشش کی گئی۔ ریان ویسلے راؤتھ نامی شخص کو گولف کورس میں ٹرمپ کو مارنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ صدر اور نائب صدر کے عہدہ کے لیے امریکہ میں اس سال انتخابات ہونے ہیں۔ موجودہ صدر بائیڈن کے نام واپس لینے کے بعد کملا ہیرس کو ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر عہدہ کا امیدوار بنایا ہے۔ انتخاب میں مقابلہ کملا ہیرس اور ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان ہی ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس اس وقت نائب صدر کے عہدہ پر براجمان ہیں۔ وہیں ریپبلکن  پارٹی سے امیدوار بنے ڈونالڈ ٹرمپ 2016 سے 2020 تک امریکہ کے صدر رہ چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined