موغادیشو: صومالیہ کے انتہا پسند باغی گروپ الشباب کے جنگجوؤں نے ملک وسطی علاقے میں رات کے وقت حملہ کر کے کم از کم 19 شہریوں کو ہلاک کر دیا۔ قبیلے کے سربراہوں اور مقامی عہدیداروں نے یہ اطلاع دی۔ ریاست صومالیہ کے خلاف بغاوت کرنے والے الشباب نے یہ حملہ دارالحکومت موغادیشو کے ایک ہوٹل کا 30 گھنٹے تک محاصرہ کرنے کے دو ہفتوں کے بعد کیا ہے، اس واقعہ میں 21 افراد ہلاک اور 117 زخمی ہوئے تھے۔
Published: undefined
ذرائع نے بتایا کہ اس گروپ نے جمعہ اور ہفتہ کی شب دو قصبوں کے درمیان سفر کرنے والی کم از کم 8 گاڑیوں کو روکا اور انہیں نذر آتش کر دیا، اس کے علاوہ ایک گاؤں کے قریب متعدد مسافروں کو ہلاک کر دیا۔ مقامی قبیلے کے بزرگ عبدالحی حرید نے اے ایف پی کو بتایا ’’دہشت گردوں نے رات کے وقت سفر کرنے والے معصوم شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔ ہمارے پاس متاثرین کی صحیح تعداد نہیں ہے لیکن 19 لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔‘‘
Published: undefined
ہیران علاقے کے گورنر علی جیتے، جہاں یہ حملہ ہوا، نے کہا ’’مہلوکین میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ مزید لاشوں کی تلاش کی جا رہی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد 20 سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔‘‘ ایک اور مقامی قبیلے کے رہنما، محمد عبدالرحمان نے کہا ’’یہ ایک خوفناک حملہ تھا، ایسا ہمارے خطے میں کبھی نہیں ہوا تھا، وہ تمام معصوم شہری تھے۔‘‘
Published: undefined
وہیں الشباب گروپ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایسے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا جنہوں نے حال ہی میں حکومتی فورسز کی مدد کی تھی۔ گروپ کا دعویٰ ہے کہ حملہ میں 20 “ملیشیاؤں اور ان کے لیے سامان لے جانے والے افراد” کو ہلاک کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ مقامی جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز نے اگست کے آخر میں علاقے میں الشباب سے کئی گاؤں پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز