عالمی خبریں

سوئزر لینڈ میں نقاب پر پابندی کی بات کو ایمنسٹی انٹر نیشنل نے مسترد کر دیا

انہوں نے کہا کہ اس پابندی کا ان مسلم خواتین پر خاص طور پر اثر پڑے گا جو نقاب یا برقعہ پہنتی ہیں، اگر ہم خواتین کا احترام کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں خواتین کو یہ فیصلہ کرنے دینا چاہیے کہ وہ کیا پہنتی ہیں۔

تصویر ڈی ڈبلیو ڈی
تصویر ڈی ڈبلیو ڈی 

لندن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ سوئزر لینڈ میں چہرے کے نقاب پر مجوزہ پابندی کی بات امتیازی اور خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ایمنسٹی انٹرنیشنل سوئزرلینڈ کی خواتین سے متعلق حقوق کی سربراہ سیریل ہوگناٹ نے اتوار کے روز ملک میں مسلم خواتین کے نقاب پر پابندی سے متعلق عوامی ریفرنڈم کے تناظر میں کیا۔

Published: undefined

سیریل ہوگناٹ نے کہا کہ چہرے کے پردے پر مجوزہ پابندی کو کسی بھی طرح سے خواتین کی آزادی کے اقدام کے طور پر نہیں دیکھا جا سکتا۔ بلکہ یہ ایک خطرناک پالیسی ہے جو آزادی اظہار اور آزادی مذہب سمیت خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پابندی کا ان مسلم خواتین پر خاص طور پر اثر پڑے گا جو نقاب یا برقعہ پہننے کا انتخاب کرتی ہیں، اگر ہم واقعی خواتین کا احترام کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں خواتین کو یہ فیصلہ کرنے دینا چاہیے کہ وہ کیا پہنتی ہیں۔

Published: undefined

ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اپنے اعلامیہ میں خواتین کیلئے حقوق کے سیکشن کی سربراہ نے مزید کہا کہ اگر اس ریفرنڈم کا ارادہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے نام پر کیا جا رہا ہے تو یہ درست نہیں بلکہ اس کے ذریعے خواتین کو اپنے پہننے کے لباس کی دوسروں سے منظوری لینے کے مترادف سمجھنا چاہیے۔ یہ عمل سوئزرلینڈ میں تصور آزادی مجروح کرنے کے برابر ہوگا۔

Published: undefined

انہوں نے مزید زور دے کر کہا کہ اس نوعیت کی پابندی امتیازی سلوک شمار ہوگی۔ اس سے معاشرے میں ان خواتین کو بدنام کرنے کا ایک اور موقع حاصل ہوجائے گا، جنہیں پہلے ہی پسماندہ گروہ سے تعلق رکھنے والا خیال کیا جاتا ہے۔ اس سے دقیانوسی خیالات اور معاشرے میں عدم رواداری میں اضافے کا بھی خطرہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined