واشنگٹن: امریکہ کے شہر لیوسٹن میں تین مقامات پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 18 افراد کو ہلاک کرنے کے واقعہ کے 36 گھنٹے بعد والے حملہ آور کی لاش برآمد کی گئی ہے۔ مشتبہ حملہ آور کی شناخت رابرٹ کارڈ کے طور پر کی گئی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس نے فائرنگ کے واقعے کے بعد خود کشی کر لی ہوگی۔ امریکی قانون نافذ کرنے والے اہلکار کے مطابق لاش کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ مشتبہ حملہ آور نے خود کو گولی مار لی ہوگی۔
Published: undefined
مشتبہ حملہ آور کی لاش لزبن شہر کے قریب ایک جنگل سے برآمد کی گئی ہے، جس کے بعد پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ امریکہ کے شہر لیوسٹن میں جمعرات کو ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اس دوران 13 افراد زخمی ہوئے۔
Published: undefined
مشتبہ حملہ آور کی لاش ملنے کے بعد مائن کی گورنر جینیٹ ملز نے جمعے کی رات دیر گئے پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ رابرٹ کارڈ اب کسی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔" پبلک سیفٹی کمشنر مائیکل سوشوک کے مطابق مشتبہ حملہ آور کی لاش ای ٹی میں ملی تھی۔
ملزم کی شناخت رابرٹ کارڈ کے نام سے ہوئی جو امریکی فوج سے ریٹائرڈ تھا۔ بتایا گیا کہ وہ ذہنی مریض بھی تھا۔ اسے دماغی صحت کی سہولت میں داخل کیا گیا تھا، جہاں سے حال ہی میں اس کی چھٹی کی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز