دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کا ایران کے ذریعے جواب دینے سے روکنے کے لیے امریکہ نے اپنے سفارتی رابطے کا استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ امریکہ نے چین سے کہا ہے کہ ایران کو ایسا کر نے سے روکنے کے لئے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرے۔ اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے چینی ہم منصب سے فون پر بات کی ہے اور چین کو کردار ادا کر نے کے لئے کہا کہ ایران اسرائیل پر حملہ نہ کرے ۔
Published: undefined
امریکی دفتر خارجہ نے اس فون کال کے بارے میں جمعرات کے روز بریف کی ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا انٹونی بلنکن نے چین ، ترکیہ اور بعض یورپی ہم منصبوں کے ساتھ فون پر بات چیت کی ہے تاکہ یہ واضح کر دیا جائے کہ کشیدگی کسی کے بھی فائدے میں نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ تمام ممالک ایران پر زور دیں کہ ایران کشیدگی کو نہ بڑھائے۔
Published: undefined
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق انٹولی بلنکن نے اسرائیلی وزیر دفاع یواو گیلنٹ سے بھی فون پر بات کی اور انہیں یقین دلایا ہے کہ خطرے کی صورت میں امریکہ پوری طرح اسرائیل کے ساتھ ہے۔ ایران کی قیادت نے دمشق میں قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے بعد دھمکی دی ہے کہ ہم اس کا ضرور بدلہ لیں گے اور اسرائیل کو سزا دی جائے گی۔ دریں اثناء وائٹ ہاوس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے بھی ایران کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کو دھمکیاں دینے اور اسرائیل کے لیے خطرہ بننے سے باز رہے۔
Published: undefined
امریکی صدر جوبائیڈن بھی واضح اور دوٹوک انداز میں کہہ چکے ہیں کہ نیتن یاہو کی غزہ میں جنگی پالیسی کے خلاف ہونے کے باوجود اسرائیلی سلامتی کے لیے امریکہ کی حمایت پر مبنی پالیسی اٹوٹ اور لوہے کی مانند مضبوط رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔ امریکہ نے چین سے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے زیادہ بہتر کردار ادا کرے اور حماس کے حامی ایران پر دباؤ ڈالے کہ وہ بھی باز رہے۔ جواب میں بیجنگ نے امریکہ پر تنقید کی ہے کہ امریکہ اسرائیل کے حق میں جانداری رکھتا ہے۔
(بشکریہ: العربیہ ڈاٹ نیٹ اردو)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined