برسلز: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کرسمس تک افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کی واپسی کے اعلان کے بعد 'نیٹو' کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کی کہ نیٹو کے تمام رکن افغانستان سے انخلا کے وقت کے بارے میں مشاورت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو کے تمام ممالک ایک ساتھ ہی افغانستان سے فوجیں نکالیں گے۔
Published: undefined
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز ایک ٹویٹ میں انکشاف کہ وہ افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی واپسی پر عمل درآمد کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سال تمام امریکی فوجی افغانستا سے نکل آئیں گے اور وہ کرسمس اپنے خاندان کے ساتھ ہی گذاریں گے۔
Published: undefined
جمہوریہ شمالی مقدونیہ کی حکومت کے سربراہ زوران زائف کے ساتھ ایک میڈیا بریفنگ میں اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ہم سب نے مل کر افغانستان جانے کا فیصلہ کیا اور ہم مل کر مستقبل میں فوجیوں کی ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ یہ فیصلہ ہم سب کو کرنا ہے کہ ہمیں افغانستان کب اور کیسے خالی کرنا ہوگا۔
امریکا نے میں گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد 2001 میں طالبان کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے نیٹو کی مدد سے فوج افغانستان میں داخل کی تھی۔
Published: undefined
نیٹو نے 2014 میں افغانستان میں اپنی جنگی کارروائیوں کا خاتمہ کیا تھا۔ اس کے بعد نیٹو نے افغانستان میں اپنی فوج کی تعداد کم کر دی تھی۔ تاہم اب بھی افغانستان میں 12 ہزار نیٹو فوجی موجود ہیں جو مقامی فورسز کی تربیت کی غرض سے وہاں تعینات ہیں۔
اسٹولٹن برگ نے کہا کہ نیٹو اتحاد اس وقت افغانستان سے نکل جائے گا جب اسے یقین ہوجائے گا کہ افغانستان اب محفوظ ہاتھوں میں ہے اور اسے دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے جانے کا کوئی خطرہ نہیں رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined