عالمی خبریں

امریکہ سمیت تمام ممالک طالبان کے تئیں اپنا نظریہ بدلیں: ذبیح اللہ مجاہد

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ’’طالبان دنیا کا حصہ ہیں اور چاہتے ہیں کہ امریکہ سمیت دنیا کے سارے ملک طالبان کو پہچانیں، دنیا کو باہمی تعلقات کی بنیاد پر ہمیں تسلیم کرنا چاہیے۔‘‘

ذبیح اللہ مجاہد، تصویر یو این آئی
ذبیح اللہ مجاہد، تصویر یو این آئی 

واشنگٹن: طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے طالبان کے تئیں نظریہ بدلنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان دنیا کا حصہ ہیں اور چاہتے ہیں کہ امریکہ سمیت دنیا کے سارے ملک ہمیں پہچانیں۔ انہوں نے یہ بات امریکی فوج کے انخلا کے بعد کابل میں ’فتح‘ کا جشن منانے کے حوالے سے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس میں طالبان کی اعلیٰ سیاسی قیادت نے شرکت کی۔ انہوں نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ طالبان دنیا کا حصہ ہیں اور چاہتے ہیں کہ امریکہ سمیت دنیا کے سارے ملک طالبان کو پہچانیں، دنیا کو باہمی تعلقات کی بنیاد پر ہمیں تسلیم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوشش کرے گی۔

Published: undefined

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ دنیا کے لئے پیغام امن ہے اور دنیا کو ایک بار پھر ان کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے افغانستان آنے کی وجہ خطے اور ایشیائی ممالک میں دراندازی کے لئے ایک مضبوط فوجی اڈہ بنانا اور ملک کے قدرتی وسائل کو لوٹنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی مسائل ہیں، تاجروں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کریں گے، ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہیے اور ملک کی تعمیر کرنی چاہیے۔

Published: undefined

طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان ایمانداری کی بنیاد پر دنیا سے اچھے سیاسی اور معاشی تعلقات چاہتے ہیں، دنیا کو ایسے باہمی تعلقات کی بنیاد پر ہمیں تسلیم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو یقین دلاتے ہیں کہ افغانستان کی سرزمین کسی ملک یا کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، دنیا کے لئے ہمارا پیغام پرامن ہے اور دنیا کو ایک بار پھر ہمارے بارے میں سوچنا چاہیے۔

Published: undefined

اسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طالبان رہنما مولوی دلاور نے کہا کہ طالبان سفارتخانے بند نہ کرنے والے ملکوں کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ جو ملک سفارت خانے بند کرچکے ہیں وہ بھی دوبارہ کھولیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں غیر ملکی سفارت خانوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined