انقرہ: غزہ میں جارحیت کے درمیان ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ترکیہ کی وزارت تجارت نے بتایا کہ غزہ پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں کے سبب یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ وہیں، ایران نے بھی اسرائیل کی مدد کرنے پر امریکی اور برطانوی شخصیات پابندی عائد کر دی۔
Published: undefined
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق ترکیہ کی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ غزہ میں لوگوں کی بدتر انسانی المیے کی وجہ سے ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات منقطع کرتا ہے۔ وزارت تجارت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ اسرائیل سے کسی قسم کی درآمدات اور برآمدات نہیں کرے گا، غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل سے کوئی تجارت نہیں ہوگی۔
Published: undefined
بیان میں مزید کہا گیا کہ ترکیہ اپنے نئے اقدامات پر سختی سے عمل در آمد کرے گا جب تک اسرائیلی حکومت انسانی امداد کو بغیر کسی رکاوٹ کے غزہ تک پہنچنے کی اجازت نہیں دیتی۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا جب اسرائیل کے وزیر خارجہ نے ترک صدر رجب طیب اردوآن پر الزام عائد کیا کہ وہ بندرگاہوں کو اسرائیلی درآمدات اور برآمدات کی ہینڈلنگ سے روک کر معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
Published: undefined
اسرائیل کاٹز نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’ایک ڈکٹیٹر کا رویہ ایسا ہی ہوتا ہے، جو ترک عوام اور کاروباری اداروں کے مفادات کو نظر انداز کرتا ہے اور بین الاقوامی تجارتی معاہدوں کو نظر انداز کرتا ہے۔ کاٹز نے کہا کہ انہوں نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ترکیہ کے ساتھ تجارت کے دوسرے طریقے تلاش کریں، مقامی پیداوار اور مختلف ممالک سے درآمدات پر توجہ دی جائے۔ 2023 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 6.8 ارب ڈالر تھا۔
Published: undefined
یاد رہے کہ گزشتہ روز کولمبیا کے صدر گستاو پیٹرو نے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کی مخالفت کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ قبل ازیں متحدہ عرب امارات بھی اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔
دوسری جانب ایران نے اسرائیل کی مدد کرنے پر امریکہ اور برطانوی شخصیات پر پابندی لگا دی ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق پابندیوں میں امریکی و برطانوی اسلحہ ساز اور آئل کمپنیاں بھی شامل ہیں ، امریکی فوجی کمانڈ اور برطانوی وزیر دفاع بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined