مشرق وسطیٰ، جو پہلے ہی دہشت گردی اور جنگ سے نبرد آزما ہے، پیر کو زلزلوں کے جھٹکوں سے تباہ ہو گیا۔ پیر یعنی 6 فروری کو ترکیے اور شام میں 7.1 شدت کے زلزلے نے ملک کے کئی شہروں میں معمولات زندگی کو درہم برہم کر دیا۔
ترک عوام نے مدد کی امید میں پوری رات جاگ کر گزاری۔ اس تباہی میں کسی نہ کسی فرد نے اپنے کسی قریبی کو کھو دیا ہے۔ بہت سے خاندان اب بھی ملبے میں زندہ ہونے کی امید میں اپنے رشتہ داروں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published: undefined
ان کے آنسو ملبے سے اپنے پیاروں کو نہ نکال پانے کی بے بسی بتا رہے ہیں، دنیا کے کئی ممالک کی جانب سے امداد بھیجنے کے اعلانات کے باوجود مدد ان سے دور ہی ہے۔ تباہی کی تصویریں بتاتی ہیں کہ زلزلے نے نہ صرف ان کے گھر بلکہ ان کے اہل خانہ اور ان کے خوابوں کو بھی چکنا چور کر دیا ہے۔ شام میں رات کے بعد سورج تباہی کا منظر لے کر طلوع ہوا ہے اور اس نے ترکیے سمیت دنیا کے باقی ممالک کو سوگوار کر دیا ہے۔
Published: undefined
دوسری جانب ترکیے کےصدر رجب طیب اردوان نے ملک میں سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ نائب صدر نے کہا ہے کہ اس آفت میں مرنے والوں کی تعداد میں اب بھی اضافہ ہوگا۔ ایک اعداد و شمار کے مطابق اس حادثے میں کل 5600 عمارتوں کے منہدم ہونے کا اندازہ ہے۔ ترکیے کے وزیر صحت کا کہنا تھا کہ خراب موسم کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیر صحت کے مطابق خراب موسم کے باعث امدادی ٹیموں کے چیلنجز بڑھ گئے ہیں۔ادھر زلزلے سے ہونے والی تباہی کے درمیان ترکیے میں بار بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں۔
ہندوستان کے علاوہ امریکہ، اسرائیل،ا سپین اور پاکستان نے بھی مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ ادھر نیوزی لینڈ بھی ترکیے کی مدد کے لیے آگے آیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined