ہندوستان کے معروف بزنس مین گوتم اڈانی کو پچھلے کچھ دنوں سے کافی خسارہ ہو رہا ہے، اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ دراصل امریکی عدالت کی جانب سے گوتم اڈانی کے خلاف کارروائی کے بعد سے ہی عالمی سطح پر گوتم اڈانی کی بزنس کو کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی ممالک نے اڈانی کے پروجیکٹ کو منسوخ کر دیا تو کئی ایک نے کمپنی سے متعلق پروجیکٹ کا جائزہ لینا شروع کر دیا ہے۔ حال ہی میں کینیا نے اڈانی سے جڑے ایک پروجیکٹ کو منسوخ کر دیا ہے۔ اب بنگلہ دیش نے بھی اڈانی سے منسلک ایک پروجیکٹ کو منسوخ تو نہیں کیا ہے، لیکن پروجیکٹ کی تحقیقات کے لیے ایک ایجنسی مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔ در اصل اس پروجیکٹ کا تعلق بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت سے ہے۔ جس نے ہندوستان کے اڈانی گروپ سمیت مختلف کاروباری گروپوں کے ساتھ بجلی کا معاہدے کیا تھا۔
Published: undefined
اڈانی گروپ کے ساتھ بجلی کے معاہدہ کے حوالے سے، بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے ایک جائزہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جس نے اتوار کو یہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کی سفارش کی۔ ایک آفیشل بیان میں کہا گیا ’’وزارت بجلی، توانائی اور معدنی وسائل کی قومی جائزہ کمیٹی نے 2009 سے 2024 تک کے مطلق العنان حکمرانی کے دوران بجلی پیدا کرنے کے لیے جتنے معاہدے کیے ہیں۔ ان معاہدوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک باوقار قانونی اور تحقیقاتی ایجنسی کو مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔‘‘ چیف ایڈوائزر محمد یونس کی دفتر نے بیان جاری کر کے کہا کہ کمیٹی اس وقت 7 اہم توانائی اور بجلی منصوبوں کا جائزہ لے رہی ہے۔
Published: undefined
جن 7 کمپنیوں کی جانچ رہی ہے اس میں اڈانی (گوڈا) بی آئی ایف پی سی ایل کا 1،234.4 میگا واٹ کو کوئلہ پر مبنی پلانٹ شامل ہے۔ اڈانی (گوڈا) بی آئی ایف پی سی ایل اڈانی پاور لمیٹڈ کی مالکانہ حق والی ذیلی کمپنی۔ 6 دیگر معاہدوں میں سے ایک چینی کمپنی بھی ہے، جس نے کوئلے پر مبنی 1320 میگاواٹ کا پاور پلانٹ بنایا ہے۔ بقیہ معاہدے بنگلہ دیشی کاروباری گروپوں کے ساتھ کیے گئے ہیں جو پچھلی حکومت کے قریب بتائے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined