کابل: افغانستان میں ماہ صیام کے دوران میں خونریزی کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اب مساجد پر حملے کیے جانے کی اطلاع ہے۔ گزشتہ شب دو مساجد پر ہونے والے حملے میں درجنوں افراد جان بحق ہو گئے۔صوبائی ترجمان تابل مانگل نے بدھ کو بتایا کہ صوبہ خوست میں ضلع صبری کے كورچكو گاؤں میں منگل کی رات ایک مسجد کے باہر لوگوں پر فائرنگ میں تین افراد ہلاک ہو گئے تھے اور ایک بچہ بھی زخمی ہو گیا۔ واقعہ کے وقت مسجد میں نماز ادا کی جا رہی تھی۔
Published: undefined
ایک اور واقعہ میں مشرقی صوبے پروان کے صوبائی دارالحکومت چاريكر سٹی کے مضافات میں واقع خلزئی گاؤں کی مسجد میں رات 7:00 بجے کی نماز کے دوران اسی طرح کے حملے میں سات افراد کی موت ہو گئی اور 13 دیگر زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو چاريكر کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ کسی بھی دہشت گرد تنظیم نے اب تک حملوں کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا ایک چیک پوسٹ پر بھی حملہ کی اطلاع ہے۔ غیر ملکی رپورٹ کے مطابق گزشتہ شب سحری سے قبل تقریبا ایک بجے طالبانیوں نے قندوز میں واقع ایک چیک پوسٹ پر حملہ کیا اور اس پر قبضہ کرلیا۔ تاہم حکام کے مطابق افغان فضائیہ کی مدد سے نہ صرف چیک پوسٹ کا قبضہ واپس چھڑوایا گیا بلکہ چالیس طالبانی بھی مارے گئے۔ وزیر دفاع اسداللہ خان سمیت واقعے میں آٹھ سیکورٹی اہلکاروں سمیت کل اٹھارہ افراد مارے گئے۔ اس دوران تین شہریوں کی ہلاکت اور پچپن کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع دی گئی۔
Published: undefined
افغان آرمی کے ترجمان ہادی جمال کا کہنا تھا کہ ’’لڑائی کے دوران شرپسندوں نے ہماری ایک پوسٹ پر قبضہ کیا جسے کچھ ہی دیر بعد سیکورٹی فورسز نے واپس لے لیا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز