واشنگٹن: امریکی وزارت دفاع ’پنٹاگن‘ نے جمعہ کو کہا کہ امریکی مسلح افواج نے بغداد میں جمعہ کو ایران کے اسلامی ریوولیوشنری گارڈ کور کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کو مارنے کے لئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ہدایت پر حملے کیے گئے تھے۔
Published: undefined
پنٹاگن نے کہا کہ امریکی فوج نے صدر کی ہدایت پر ایرانی ریوولیوشنری گارڈ کورپس کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو قتل کر کے بیرون ملک امریکی اہلکاروں کی حفاظت کے لئے فیصلہ کن دفاعی کارروائی کی ہے۔ امریکہ نے قدس فورس کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے‘‘۔
Published: undefined
پنٹاگون نے کہا کہ سلیمانی عراق اور مغربی ایشیا میں امریکی سفارت کاروں اور فوجیوں پر حملے کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ انہوں نے عراق میں اتحاد کے ٹھکانوں پر گزشتہ چند ماہ میں کئی حملے کیے تھے جن میں 27 دسمبر کو ہوا حملہ بھی شامل تھا۔ اس حملے میں امریکی اور عراقی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ جنرل سلیمانی نے اس ہفتے بغداد میں امریکی سفارت خانے پر ہوئے حملوں کو بھی منظوری دی تھی۔
Published: undefined
بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ مستقبل میں ایران کی جانب سے حملے کی منصوبہ بندی کو روکنے کے مقصد سے کیا گیا۔ امریکہ اپنے لوگوں اور مفادات کی حفاظت کے لئے سبھی ضروری کارروائیاں کرنا جاری رکھے گا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ عراق کے بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب جمعہ کو ہوئے راکٹ حملے میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کورپس کے قدس فورس کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی اور ایران حمایت یافتہ تنظیم شیعہ پاپولر موبلائزیشن فورس (پی ایم ایف) کے نائب سربراہ ابو مہدی المهاندس سمیت سات افراد ہلاک ہو گئے۔
Published: undefined
وہیں عراق کے دارالحکومت بغداد میں انجام دیئے گئے ایک امریکی فضائی حملے میں ایرانی ریوولیوشنری گارڈز کوڈز فورس کے چیف جنرل قاسم سلیمانی کی موت ہو گئی ہے، اس معاملے میں ایران نے سوئس سفارت کار کو طلب کیا ہے، ایران میں امریکہ کے سوئس سفارت کار انچارج ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined