امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے بعد اس کے جانشین کو بھی ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ابو بکر البغدادی کے بعد ان کی ممکنہ جانشین کو بھی ہلاک کردیا گیا ہے۔
تاہم امریکی صدر کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ ابوبکر البغدادی کے جانشین کو اسی آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا جس میں داعش کے سربراہ کی ہلاکت ہوئی یا یہ کوئی اور واقعہ ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گذشتہ اتوار کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شام کے شمال مغربی علاقے ادلب میں ایک آپریشن میں ابوبکر البغدادی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ امریکی صدر کے مطابق داعش کے سربراہ کی موت ایک بزدل کی طرح تھی اور امریکی فوج کے حملے بعد جب وہ فرار ہونے کی کوشش میں کمپاؤنڈ کے سرنگ میں پھنس گیا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔
Published: undefined
گذشتہ روز امریکی حکام کی جانب سے آپریشن کی تفصیلات بھی بتائی گئی تھیں جس کے مطابق امریکی صدر کی منظوری کے بعد 8 اپاچی اور چینوک ہیلی کاپٹرز نےکارروائی میں حصہ لیا جس میں ڈیلٹا فورس کے اسپیشل آپریٹرز اور ایک کتا بھی شامل تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق البغدادی کی سرنگ میں خود کش دھماکے سے ہلاکت کے 15 منٹ بعد اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا، ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے سرنگ کا ملبہ ہٹا کر داعش سربراہ کی باقیات نکالی گئیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی فورسز 2 گھنٹے تک کمپاؤنڈ میں موجود رہیں اور اہم معلومات جمع کیں، واپسی پر امریکی فورسز نے عمارت پر 6 راکٹ فائر کرکے اسے بھی تباہ کر دیا۔
Published: undefined
ادھر روس نے داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی امریکی آپریشن کے دوران ہلاکت پر شکوک و شبہات ظاہر کرتے ہوئے سوالات اٹھادیے ہیں۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہےکہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے خلاف امریکا کے آپریشن کے حوالے سے کوئی معتبر اور ٹھوس شواہد موجود نہیں۔ روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں شام کے شمال مغربی علاقے ادلب میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کوئی فضائی حملہ نہیں کیا گیا۔
Published: undefined
روسی حکام کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کےا س دعوے کو بھی رد کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکی افواج شام میں روس کے زیر اثر فضائی حدود سے گزر کر گئیں۔ خیال رہے کہ داعش کے سربراہ ابوبکرالبغدادی کو دنیا کا مطلوب ترین دہشت گردی قرار دیا گیا تھا جس کے سر کی قیمت ڈھائی کروڑ امریکی ڈالر رکھی گئی تھی۔ اس سے پہلے بھی کئی بار ان کی ہلاکت کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔
جون 2014 میں عراق اور شام کے بڑے رقبے پر داعش نے قبضہ کرکے خود ساختہ اسلامی ریاست کے قیام کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے داعش نے شام و عراق میں کارروائیاں تیز کردی تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز