امریکی باشندہ کیانی ایرویو ایک خاتون ہیں اور وہ اسپرم ڈونیشن یعنی نطفہ عطیہ کے ذریعہ پیدا ہوئی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ انھیں معلوم نہیں تھا کہ ان کے والد کون ہیں۔ بس ان کے بارے میں اتنا پتہ تھا کہ وہ آرٹ اور اسپورٹس میں دلچسپی لیتے تھے۔ پھر ایک دن کچھ ایسا ہوا کہ کیانی نے اپنے بھائی بہنوں کی تلاش کے لیے مہم شروع کی، تاکہ وہ جان سکے کہ ان کے والد کے نطفہ سے کتنے لوگوں کی پیدائش ہوئی ہے۔
Published: 03 Jun 2021, 5:48 PM IST
دراصل 23 سالہ کیانی دو ہم جنس پرست خواتین کی بیٹی ہے۔ اس نے ’دی مرر‘ ویب سائٹ سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ’’میں جب چار سال کی تھی تو اپنے ساتھ کے بچوں کو دیکھا کرتی تھی۔ ان کی فیملی میں ماں اور باپ سرپرست کے طور پر موجود تھے، لیکن میری فیملی میں سرپرست کے طور پر دونوں مائیں تھیں۔‘‘ کیانی نے مزید کہا کہ ’’میں بچپن میں اپنے والد کو بہت یاد کرتی تھی۔ میں اپنے اسپرم ڈونر والد کے لیے فادرس ڈے کارڈس بناتی تھی۔ کئی سالوں تک میرے ڈونر کی پروفائل پرائیویٹ تھی۔ یعنی میرے والد کے اسپرم سے پیدا ہوئے بچے ان سے رابطہ نہیں کر سکتے تھے۔ لیکن میرا ایک ڈونر کمپنی کے لیے پروموشنل ویڈیو دیکھ کر والد نے اپنا من بدل لیا تھا۔ اس کے بعد انھوں نے اپنا پروفائل پبلک کر لیا۔‘‘
Published: 03 Jun 2021, 5:48 PM IST
کیانی کہتی ہیں کہ اسپرم ڈونر والد کے ذریعہ پروفائل پبلک کیے جانے کا مطلب یہ تھا کہ وہ 18 سال کی عمر ہونے پر ان سے رابطہ کر سکتی تھیں۔ سچ تو یہ ہے کہ 18 سال کی ہونے سے پہلے ہی کیانی نے اپنے ان بھائی بہنوں کو تلاش کرنے کا طریقہ ڈھونڈ نکالا تھا جو کیانی کے اسپرم ڈونر کے ذریعہ ہی پیدا ہوئے تھے۔ منصوبہ بند طریقے سے کیانی نے اسپرم بینک کے رجسٹر پر سائن کیا تھا۔ اسپرم بینک سے رابطہ کرنے کے بعد انھیں اپنے بھائی بہنوں کو لے کر جانکاری ملی اور وہ انھیں تلاش کرنے میں مصروف ہو گئیں۔
Published: 03 Jun 2021, 5:48 PM IST
کیانی کا کہنا ہے کہ وہ سب سے پہلے 15 سال کی عمر میں ایک فیملی سے ملی تھیں جس نے ان سے رابطہ کیا تھا۔ اس خاتون کی دو جڑواں بچیاں تھیں اور وہ کیانی سے چھوٹی تھیں۔ یہ بچیاں بھی اسپرم ڈونیشن کی مدد سے ہی پیدا ہوئی تھیں۔ ان بچیوں کے ساتھ وقت گزار کر کیانی کو بہت اچھا لگا اور اس ملاقات سے متاثر ہو کر ہی کیانی نے اپنے بھائی بہنوں کو تلاش کرنے کا فیصلہ کیا۔ کیانی بتاتی ہیں کہ ’’اب تک مجھے اپنے 63 بھائی بہن مل چکے ہیں۔ یہ امریکہ اور کناڈا سے لے کر آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ تک میں بسے ہوئے ہیں۔‘‘ دلچسپ بات یہ ہے کہ کیانی جس فلوریڈا شہر میں رہتی ہے، وہاں ان کے 12 بھائی بہن رہتے ہیں۔ وہ اکثر ان سے ملنے جاتی ہیں۔ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے کیانی کی مہم ٹھہر سی گئی ہے، لیکن اس کا کہنا ہے کہ وبا ختم ہونے پر وہ ایک بار پھر سے اپنے بھائی بہنوں کی تلاش شروع کرنا چاہتی ہیں۔
Published: 03 Jun 2021, 5:48 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Jun 2021, 5:48 PM IST
تصویر: پریس ریلیز