کابل: افغانستان میں پچھلے 24 گھنٹے کے دوران فضائیہ کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں طالبان کے گروپ کمانڈر سمیت چھ طالبان مارے گئے جبکہ حکومت کی حامی ناٹو فوج اور فضائیہ کے حملوں میں کم از کم نو شہری بھی مارے گئے ہیں اور چھ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
Published: undefined
افغانستان میں اقوام متحدہ مدد مشن (یواین ایچ ایم) نے منگل کو تصدیق کی ہے کہ اتوار کی دیر رات مشرقی افغانستان میں حکومت حامی دستوں کے ذریعہ شروع کیے گئے فضائی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت نو شہریوں کی موت ہوگئی اور چھ دیگر زخمی ہوگئے۔
Published: undefined
مقامی میڈیا نے پیر کو افغانستان کے مشرقی صوبے لوگار میں ناٹو اور افغان دستوں کے ذریعہ کیے گئے مشترکہ فضائی حملے کے نتیجہ میں شہریوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی۔ یواین ایچ ایم نے ٹوئٹ کیا، ’’اقوام متحدہ کی ابتدائی جانچ سے اشارہ ملا ہے کہ فضائی حملوں میں تین خواتین اور چار بچوں سمیت نو شہری ہلاک ہوگئے اور براکی براک ضلع میں چھ افراد زخمی ہوگئے۔
Published: undefined
حکومت حامی دستوں کے ذریعہ شروع کیے گئے فضائی حملے افغانستان میں مسلسل جاری ہیں۔ فروری 2019 میں جاری شہریوں کی سیکورٹی سے متعلق 2018 کی اپنی رپورٹ میں یواین ایچ ایم نے 2017 کے مقابلے 2018 میں فضائی اور کھوجی مہموں میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کل 3۔804 شہریوں کی موت ہوئی تھی۔
Published: undefined
طالبان انقلاب اور دولت اسلامیہ گروپ کی سرگرمیوں کی وجہ سے افغانستان ایک غیر مستحکم سیاسی، سماجی اور سیکورٹی کے حالات سے دو چار ہے۔ بین الاقوامی اتحاد کے ذریعہ حمایت یافتہ سیکورٹی فورس، ملک بھر میں دہشت گردی مخالف مہموں میں شامل ہیں۔ اس دوران افغانستان اور طالبان صلح مذاکرات شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published: undefined
اس واقعہ کے سلسلے میں علاقے میں فعال طالبان نے بھی ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ فوج کی جانب سے منگل کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کو ہیلمنڈ صوبے کے مارجا ضلع میں طالبان کے ٹھکانے پر کیے گئے فضائی حملوں میں فرید نامی کمانڈر سمیت تین طالبان مارے گئے اور ایک دیگر زخمی ہوگیا۔
Published: undefined
صوبائی حکومت نے کہا کہ پیر کی دیررات خفیہ اطلاع کی بنیاد پر غزنی صوبے کے گروضلع میں افغانستانی فضائیہ نے ہوائی حملہ کر کے تین طالبانیوں کو مار گرایا اور بموں سے بھرے ایک ٹرک کو تباہ کردیا۔ سبھی طالبان جب گرو سے صوبائی دارالحکومت غزنی شہر کی جانب بموں سے لدے ٹرک کے ساتھ آرہے تھے تبھی راستے میں انہیں ختم کردیا گیا۔
Published: undefined
اس مہینے کے شروع میں دارالحکومت کابل کے جنوب میں 125 کلومیٹر دور واقع شہر میں ایک خفیہ ایجنسی کے دفتر میں طالبان کے ٹرک بم دھماکے بعد 12 لوگ مارے گئے تھے اور 180سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔ دہشت گرد تنظیم طالبان گروپ نے ابھی تک ان واقعات کے سلسلے میں کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined