انقرہ: ترکیے (ترکی) اور شام میں پیر (6 فروری) کو آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے میں اب تک مجموعی طور پر 8000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ زلزلے کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ کئی عمارتیں تاش کے پتوں کی طرح گر چکی ہیں۔
ترکیے کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ 6 فروری کو کہرامنماراس کے علاقے میں 7.7 شدت کے زلزلے کے بعد اب تک کل 435 زلزلے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے بعد سے راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لیے اب تک کل 60217 اہلکار اور 4746 گاڑیاں اور تعمیراتی سامان تعینات کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ترکیے میں زلزلے کے بعد دنیا بھر کے ممالک نے مدد کا ہاتھ بڑھا دیا، امدادی اور بچاؤ کے کاموں کے لیے مجموعی طور پر 70 ممالک کی ٹیمیں ترکی پہنچ گئی ہیں لیکن ملک کا خراب موسم امداد اور بچاؤ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ زلزلے کے بعد ہندوستان نے بھی مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ ہندوستان نے چار سی-17 طیارے بھیجے ہیں، جن میں امدادی سامان اور فوجی اہلکار تھے۔ 108 ٹن سے زیادہ وزنی امدادی پیکج ترکیے بھیجے گئے ہیں۔
Published: undefined
این ڈی آر ایف کے تلاش اور بچاؤ کے کام میں ماہرین کی ٹیمیں ہندوستان سے ترکیے بھیجی گئی ہیں۔ ان کے ساتھ سازوسامان، گاڑیاں اور ڈاگ اسکواڈز اور 100 سے زائد فوجی اہلکار ہیں۔ ان ٹیموں کو زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو تلاش کرنے اور ان سے نکالنے کے لیے خصوصی آلات بھیجے گئے ہیں، جو ملبے سے بچاؤ کے آپریشنز (سی ایس ایس آر) کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
امدادی سامان میں پاور ٹولز، لائٹنگ کا سامان، ایئر لفٹنگ بیگز، چینسا، اینگل کٹر، روٹری ریسکیو آری وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ خصوصی تربیت یافتہ ڈاگ اسکواڈ کو بھی ریسکیو مشن کے لیے بھیجا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined