ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں جمعرات کو 63 اضلاع میں سلسلہ وار بم دھماکوں کی 18ویں برسی منائی جا رہی ہے۔ 2005 میں اس دن 63 اضلاع میں 434 مقامات پر تقریباً 500 بم دھماکے ہوئے تھے۔ دھماکے کے واقعات میں 2 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔ اس حملے کے پیچھے کالعدم تنظیم جماعت المجاہدین بنگلہ دیش (جے ایم بی) کا ہاتھ تھا۔
Published: undefined
پولیس ہیڈ کوارٹر کے مطابق بم دھماکوں کے سلسلے میں ملک بھر کے مختلف تھانوں میں تقریباً 159 مقدمات درج کیے گئے۔ مجموعی طور پر 94 مقدمات کی سماعت مکمل ہو چکی ہے، جن میں سے 334 کو مختلف قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ پولیس رپورٹ کے مطابق دھماکوں کے کل 349 ملزمان کو الزامات سے بری کر دیا گیا۔ دھماکوں کے 27 ملزمان کو سزائے موت سنائی گئی اور ان میں سے آٹھ کو پھانسی دی گئی۔
Published: undefined
جے ایم بی نے دھماکے کرکے اپنا وجود ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن 2007 میں جے ایم بی کے چھ سرکردہ رہنماؤں کی پھانسی نے ان کی تنظیمی سرگرمیوں کو شدید دھچکا پہنچایا۔
چھ رہنماؤں - شیخ عبدالرحمن، ان کے سیکنڈ ان کمانڈ صدیق الاسلام بنگلہ بھائی، ملٹری کمانڈر عطاء الرحمان سنی، تھنک ٹینک کے اراکین عبدالاول، خالد سیف اللہ اور صلاح الدین کو 30 مارچ 2007 کو جھلکٹھی میں دو ججوں کے قتل کے جرم میں پھانسی دے دی گئی تھی۔
Published: undefined
سماجی و ثقافتی تنظیمیں اور سیاسی جماعتیں ملک گیر دھماکوں کی برسی ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک تازہ اپیل کے ساتھ منارہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز