تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک سے اتوار 6 جنوری کو موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق حکام نے بتایا کہ آج ہی بذریعہ ہوائی جہاز بنکاک پہنچنے والی یہ سعودی لڑکی تھائی لینڈ میں اپنے لیے سیاسی پناہ کی درخواست دینا چاہتی تھی لیکن امیگریشن حکام نے اسے ایئر پورٹ پر ہی روک لیا۔
Published: undefined
تھائی لینڈ میں امیگریشن کے محکمے کے سربراہ سوراچاتے ہاکپارن نے اے ایف پی کو بتایا، ’’اس سعودی خاتون شہری کا نام راہف محمد القانون ہے اور، خود اس کے بقول، وہ زبردستی کی شادی سے بچنے کے لیے اپنے گھر سے فرار ہو کر تھائی لینڈ پہنچی تھی۔‘‘
Published: undefined
سوراچاتے ہاکپارن کے مطابق، ’’اس سعودی لڑکی کو خدشہ ہے کہ اب واپس سعودی عرب جانے پر اسے بہت مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘‘
Published: undefined
ہاکپارن نے کہا کہ یہ سعودی لڑکی چاہتی تھی کہ اسے تھائی لینڈ میں سیاسی پناہ دے دی جائے تاہم اس سلسلے میں تھائی حکام نے بنکاک میں سعودی سفارت خانے سے رابطہ کر لیا ہے تاکہ یہ معاملہ حل کیا جاسکے۔
Published: undefined
سعودی عرب کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جن کے شہریوں کی طرف سے کسی دوسرے ملک میں سیاسی پناہ کی درخواست دیئے جانے کے واقعات شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتے ہیں۔
Published: undefined
راہف محمد القانون کے علاوہ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے نمائندوں نے بھی اے ایف پی کو بتایا کہ جب یہ سعودی خاتون شہری بنکاک کے سووارنابھومی ایئر پورٹ پر پہنچی، تو اسے وہاں موجود سعودی عرب کے علاوہ خلیجی ریاست کویت کے چند اہلکاروں نے بھی روک لیا اور انہوں نے راہف کا پاسپورٹ بھی زبردستی اپنے قبضے میں لے لیا۔
Published: undefined
اس واقعے کے بارے میں ریاض میں سعودی حکومت کا کوئی بھی موقف آخری خبریں ملنے تک سامنے نہیں آیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined