افغانستان میں طالبان کے سرکردہ لیڈران حکومت سازی کی کوششوں کو تیز کیے ہوئے ہیں اور ملا عبدالغنی برادر کے کابل پہنچنے کی خبریں بھی موصول ہو گئی ہیں۔ اس درمیان ایک خوفناک رپورٹ یہ موصول ہوئی ہے کہ کابل ائیرپورٹ کے قریب سے تقریباً 150 لوگوں کو طالبان نے جبراً اٹھا لیا ہے اور کسی نامعلوم مقام پر انھیں رکھا ہوا ہے۔ ان رپورٹس میں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اغوا کیے گئے لوگوں میں کئی کا تعلق ہندوستان سے ہے۔ حالانکہ طالبان نے اس طرح کی خبروں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ کسی کو بھی جبراً نہیں اٹھایا گیا اور نہ ہی اغوا کیا گیا ہے۔
Published: undefined
کچھ نیوز پورٹلس پر شائع رپورٹ میں ایک افغان صحافی کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ جن لوگوں کو طالبانی اپنے ساتھ لے گئے ہیں ان کے پاسپورٹ کی جانچ کی جا رہی ہے اور سبھی ہندوستانی محفوظ ہیں۔ صحافی کا کہنا ہے کہ انھیں ذرائع کے حوالے سے یہ خبر ملی ہے کہ سبھی اغوا کنندگان کو کابل ائیرپورٹ لے جایا جائے گا اور فی الحال ان لوگوں کو کابل ائیرپورٹ کے قریب ایک گیراج میں رکھا گیا ہے۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق جن لوگوں کو کابل ائیرپورٹ کے قریب سے جبراً اٹھایا گیا، ان میں ایک شخص اپنی بیوی کے ساتھ تھا، اور دونوں ہی طالبان کے چنگل سے بچ کر بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس نے بتایا کہ رات تقریباً ایک بجے یہ لوگ ایک گاڑی کے ذریعہ ائیرپورٹ پہنچے تھے، لیکن منصوبہ بندی ٹھیک نہ ہونے کے سبب یہ لوگ ائیرپورٹ کے اندر داخل نہیں ہو سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبانی بغیر اسلحہ کے پہنچے تھے اور لوگوں کے ساتھ مار پیٹ کی اور پھر انھیں کابل کے تارخل علاقہ میں لے گئے۔
Published: undefined
طالبان کی گرفت سے فرار ہونے والے شخص کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ وہ اور اس کی بیوی کار سے کود کر بھاگنے میں کامیاب رہے، کچھ دیگر لوگ بھی کار سے کود کر فرار ہوئے، لیکن باقی لوگوں کے ساتھ کیا ہوا ہوگا اس تعلق سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اس شخص نے یہ بھی بتایا کہ طالبانیوں کا کہنا تھا کہ وہ انھیں دوسرے گیٹ سے ائیرپورٹ لے جا رہے ہیں، لیکن یہ واضح نہیں ہو پایا کہ وہ انھیں ائیرپورٹ لے گئے یا کسی دوسری جگہ۔
Published: undefined
کئی افغانی میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعہ اس طرح کی جانکاری دی گئی ہے لیکن طالبان کے ترجمان احمداللہ واثق نے 150 لوگوں کے اغوا کی خبر کو سرے سے مسترد کر دیا ہے۔ انھوں نے ایک مقامی صحافی کو بتایا کہ ائیرپورٹ سے کسی کو بھی جبراً نہیں اٹھایا گیا ہے۔ اس درمیان یہ بھی خبر موصول ہو رہی ہے کہ ہندوستانی شہری کابل میں محفوظ ہیں اور ان کو وہاں سے نکالنے کے لیے دستاویزات تیار کیے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز