نئی دہلی: ہندوستان اور چین کے درمیان مشرقی لداخ میں تعطل کو ختم کرنے کے لیے اتوار کو چشول کے نزدیک لائن آف ایکچول (ایل اے سی) کے پار مولدو گیریژن میں کور کمانڈر سطح کے 13 ویں دور کے مذاکرات منعقد ہوئے۔ تقریباً دو ماہ کے وقفے کے بعد ہونے والی بات چیت صبح 10:30 بجے شروع ہوئی اور شام تقریباً 1900 بجے ختم ہوئی۔ یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ایل اے سی کے پار چینی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور 50 ہزار سے زائد پی ایل اے فوجیوں کو سرحد پر تعینات کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ہندوستان اور چین اب تک پینگونگ اور گوگرا کے علاقوں سے فوج اور ہتھیاروں کو ہٹا کر تنازعہ ختم کر چکے ہیں، تاہم دیپسانگ اور ڈیمچوک علاقوں میں تنازعہ جاری ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا 12 واں اور آخری دور 31 جولائی کو منعقد ہوا تھا جس کے بعد دونوں فریقوں کی فوجوں نے گوگرا سے انخلا کا عمل مکمل کیا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ موجودہ مذاکرات اتراکھنڈ کے بارہوٹی سیکٹر اور اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان جھڑپوں کے واقعات کے پس منظر میں ہو رہے ہیں۔ دریں اثنا آرمی چیف جنرل ایم ایم نرونے نے ہفتے کے روز چینی فوجیوں کے جمع ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ وہاں ٹھہرنے کے لئے آئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز