کولمبو: سری لنکا میں گزشتہ اتوار کو ایسٹر کے دن چرچوں اور لگزری ہوٹلوں پر دہشت گردوں کے خودکش حملوں کے سلسلہ میں اب تک 100 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
خودکش حملوں کے دوران ہوئے بم دھماکوں میں 250 سے زائد لوگ مارے گئے اور 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔ پولس کے ترجمان ایس پی رووان گن سیکرا نے کہا کہ ان میں سے 20 مشتبہ افراد کو گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تلاشی مہم کے دوران گرفتار کیا گیا۔ تمام مشتبہ افراد کی گرفتاری پورے ملک میں کی گئی چھاپہ ماری کے دوران کی گئی۔
Published: undefined
کولمبو میں مسلسل ساتویں دن سنیچر کو بھی کرفیو نافذ رہا کیونکہ مختلف علاقوں میں لاوارث دھماکہ خیز مواد کا ملنا جاری رہا۔ گن سیکرا نے کہا کہ کرفیو رات کو دس بجے سے اتوار کی صبح چار بجے تک جاری رہے گا۔ سری لنکا کے کلمونائی شہر میں سلامتی دستوں کی پوری رات چلی مہم کے دوران دو بندوق بردار اور چار مشتبہ خودکش حملہ آوروں سمیت 15 لوگ مارے گئے۔ اس شہر میں اور اس کے باہری علاقوں میں سنیچر کی شام سے کرفیو نافذ ہے۔
صدر میتری پال سری سینا نے کہا کہ دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ سے منسلک 140 لوگ ہیں اور باقی لوگوں کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔
Published: undefined
حکومت ہند نے عوام کو سری لنکا کا سفرنہ کرنے کی صلاح دی
حکومت ہند نے سری لنکا میں سیکورٹی کی صورتحال کے مدنظر ہندوستانی شہریوں کو وہاں کا سفر نہ کرنے کی صلاح دی ہے۔ وزارت خارجہ نے ہفتہ کے روز جاری ایک ایڈوائزری میں کہا، ’21 اپریل کو دہشت گردانہ حملوں کے بعد سیکورٹی کی صورتحال کے مدنظر سری لنکا کا سفر کرنے کے خواہش مند شہریوں کو وہاں کا غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کرنا چاہیے ۔
Published: undefined
ایڈائزری میں کہا گیا ہے کہ بہت ضروری ہونے پر سری لنکا کا سفر کرنے والے لوگ ٖضرورت پڑنے پر کولمبو میں ہندستانی ہائی کمیشن، کینڈی میں معاون ہائی کمیشن، ہمبن ٹوٹا اور جافنا میں ہندستانی قونصل خانوں سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ ان کے فون نمبر ہائی کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
Published: undefined
وزارت نے کہا کہ سیکورٹی کے بندوبست کو مضبوط کرنے کے لیے سری لنکا کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے اور رات کا کرفیو جاری ہے۔ اس سے سری لنکا کا سفر کرنے والے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ سری لنکا میں 21 اپریل کو کئی مقامات پر دہشت گردانہ حملوں میں 250 سے زیادہ افراد ہلا ک اور متعددزخمی ہوگئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined