ہالی ووڈ کی فلمیں دیکھنے والے مشن امپاسبل (Mission Impossible) کے نام سے اچھی طرح واقف ہوں گے۔ اس فلم کی اب تک 6 سیریز آ چکی ہے۔ ٹام کروز اس فلم کے مرکزی اداکار ہیں۔ نومبر 2021 میں اس کی ساتویں سیریز آنے والی ہے جس میں ٹام کروز اداکاری بھی کر رہے ہیں اور وہی اس کے پروڈیوسر بھی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مشن امپاسبل میں ایکشن، سسپنز، اور سائنس فکشن کو بہترین انداز میں پیش کیا جاتا ہے۔ بلکہ بعض لوگ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ سائنس کی دنیا میں ہونے والی حیران کن ایجادات کو اس فلم میں قبل از وقت دکھا دیا جاتا ہے۔
Published: undefined
مشن امپاسبل کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اس کے زیادہ تر مناظر اپنی اصل حالت میں شوٹ کئے جاتے ہیں۔ کمپیوٹر جنریٹیڈ امیجز اور وی ایف ایکس (Visual effects) کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے۔ اس کے لئے ٹام کروز کبھی کبھی اپنی جان تک خطرے میں ڈال دیتے ہیں۔ دبئی کے برج خلیفہ سے یا اڑتی ہوائی جہاز سے کودنا ہو، اونچی عمارتوں کی چھتوں پر چھلانگیں لگاتے ہوئے بھاگنا ہو، اڑتے ہیلی کاپٹر پر کود کر اسے اپنے قبضہ میں کرنا ہو یا جنگی طیارے پر سوار ہو کر چالیس ہزار فٹ کی اونچائی سے خلا میں چھلانگ لگانا ہو۔ مشن امپاسبل کی پچھلی سیریزوں میں یہ تمام مناظر تقریباً اپنی اصل شکل میں شوٹ کئے گئے ہیں۔ جس میں کئی دفعہ ٹام کروز زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اسی لئے کبھی کبھی فلم کے پانچ منٹوں کے ایک سین کو شوٹ کرنے میں مہینوں لگ جاتے ہیں۔
Published: undefined
اس فلم کی ساتویں سیریز کی شوٹنگ شروع ہو چکی ہے۔ ابھی چند روز قبل یہ خبر آئی کہ فلم عملے کے ارکان شوٹنگ کے لئے پالینڈ میں تھے۔ یہاں انھیں ایک سین شوٹ کرنے کی اجازت لینی تھی۔ اس سین میں انھیں ایک ریلوے پل کو 80 میل کی رفتار سے بھاگتی ہوئی ٹرین کے ساتھ دھماکے سے اڑاتے ہوئے دکھانا تھا۔ عام طور پر اس طرح کے مناظر بہت آسانی سے کمپیوٹر کی مدد سے تیار کر لئے جاتے ہیں۔ ٹام کروز بھی اپنی اس فلم کے لئے ریلوے پل کا ایک تھری ڈی ماڈل بنا کر اسے اس طرح ریکارڈ کروا سکتے تھے کہ اسکرین پر وہ بالکل اصلی نظر آتا۔ پھر وی ایف ایکس کی مدد سے اس میں پل اور بھاگتی ہوئی ٹرین کو اڑانے کے مختلف ایفکٹس ڈال دیے جاتے۔ ایسا کرنا بہت آسان تھا۔
Published: undefined
لیکن مشن امپاسبل کے ڈائرکٹر کرسٹوفر میکوائر اور اداکار ٹام کروز جنونی قسم کے انسان ہیں۔ وہ فلم کی روایت کو توڑنا نہیں چاہتے تھے۔ انھیں پولینڈ کی وزارت ریل سے 151 میٹر لمبے اور 110 سال پرانے ایک ریلوے پل کو اڑا کر یہ منظر شوٹ کرنے کی اجازت مل گئی۔ وزارت ریل نے کہا کہ یہ پل اب بہت خستہ ہو چکا ہے اور اسے توڑنے کا منصوبہ پہلے ہی بن چکا تھا۔ اسی لئے انھوں نے یہ اجازت دی ہے۔
پھر کیا تھا۔ فلم عملہ پوری تیاری کے ساتھ مقررہ جگہ پہنچ گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ریلوے پل دوسری جنگ عظیم کے حملے بھی برداشت کر چکا تھا اور بالکل سلامت تھا۔ حفاظتی نقطہ نظر سے 2016ء میں اس پر ٹرینوں کی آمد و رفت بند کر دی گئی تھی۔ مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اسے مرمت کر کے اس پر از سر نو آمد و رفت بحال کی جائے گی۔
Published: undefined
لیکن جیسے ہی وہاں یہ خبر پھیلی کہ ہالی ووڈ اس پل کو اڑانا چاہتا ہے اور صرف چھوٹے سے ایک سین کے لئے ایک قدیم پل کو برباد کر کے ان کی تاریخ مٹائی جا رہی ہے تو لوگ احتجاج پر اتر آئے۔ مقامی این جی او، ممبر پارلیمنٹ اور تاریخی ورثہ کے تحفظ کی بین الاقوامی کمیٹی کے ساتھ ساتھ کئی تنظیمیں اس کے خلاف کھڑی ہو گئیں۔ نتیجہ یہ ہوا کہ فلم عملے کو وہاں سے واپس ہونا پڑا اور وہ یہ منظر شوٹ نہیں کر سکے۔ اب دیکھئے ٹام کروز اور کرسٹوفر میکوائر آئندہ کس پل کو اڑانے کا منصوبہ بناتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined