ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 وبا کے سبب اسکول بند رہنے سے 7.2 کروڑ سے زائد بچوں کی پڑھائی متاثر ہوئی ہے جس سے ان کے غریب ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ 10 سال کی عمر تک معمول کے مطابق پڑھنے لکھنے کا کام بھی نہیں کر پائیں گے۔ خبر رساں ادارہ سنہوا کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کی دو نئی رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ وبا پڑھنے-لکھنے کو لے کر عالمی بحران کو بڑھا رہی ہے۔ ورلڈ بینک نے سیکھنے، سرمایہ کاری اور پالیسیوں کو لے کر ایک نئی سوچ کے ساتھ خاکہ تیار کیا ہے۔
Published: undefined
عالمی وبا کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں پرائمری اسکول کے بچوں میں سیکھنے کی کمی کو 53 فیصد سے 63 فیصد تک بڑھا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ اس نسل کے طلبا کو مستقبل میں تقریباً 10 ٹریلین ڈالر گنوانے کا خطرہ پیدا کرتا ہے، جو وہ اپنی زندگی میں کماتے۔ یہ رقم عالمی جی ڈی پی کے تقریباً 10 فیصد کے برابر ہے۔
Published: undefined
رپورٹس کے مطابق کووڈ-19 کے سبب اسکول بند ہونے سے اپریل 2020 میں سب سے زیادہ 1.6 ارب طلبا اسکول سے باہر رہے اور آج بھی 70 کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ فیملی کی آمدنی میں آئی حیرت انگیز عالمی معاشی کمی کے منفی اثر نے اسکول چھوڑنے والوں کے لیے جوکھم بڑھا دیا ہے۔ کورونا وبا کے دوران بڑے پیمانے پر تعلیمی نظام میں آن لائن جیسے نئے طریقوں کو تیزی سے نافذ کرنے کے لیے مجبور کیا گیا ہے۔ لیکن والدین کے سپورٹ اور گھر کے سیکھنے کے ماحول کے معیار میں نابرابری کے سبب سیکھنے کی نابرابری بھی بڑھ گئی ہے۔
Published: undefined
بدھ کو رپورٹ جاری کرتے ہوئے ورلڈ بینک کے ہیومن ڈیولپمنٹ کی نائب صدر ممتا مورتی نے کہا کہ ’’ضروری کارروائی کیے بغیر طلبا کی یہ نسل کبھی بھی سیکھنے کی اپنی مکمل صلاحیتوں اور آمدنی صلاحیت کو حاصل نہیں کر سکتی ہے۔ ایسے میں ملک طویل مدتی معاشی ترقی کو بنائے رکھنے کے لیے ضروری لازمی انسانی پونجی گنوا دیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’دوراندیشانہ اور باہمت کارروائی کے ذریعہ ہی دنیا بھر کے پالیسی ساز اس بحران کو تعلیمی نظام کو بدلنے میں ایک تحفہ کی طرح استعمال بدل سکتے ہیں تاکہ سبھی بچے صحیح معنوں میں ہر جگہ لطف اور مقصد کے ساتھ تعلیم حاصل کر سکیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز