روزے کی حالت میں انسان کا معدہ دس سے بارہ گھنٹے تک خالی رہتا ہے مگر افطار کے بعد جب کچھ کھایا جاتا ہے تو سینے میں جلن، پیٹ میں درد اور گیس کی شکایت ہو جاتی ہے۔ بعض افراد میں یہ علامات اتنی شدید ہوتی ہیں کہ اس کا اثر سحری تک یا اس کے بعد بھی برقرار رہ سکتا ہے۔ پریشانی بڑھنے پر روزہ کی حالت میں قے بھی آ سکتی ہے، جس کی وجہ سے روزے کے متاثر ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
روزے کی حالت میں معدے کی دیواریں مستقل طور پر تیزاب خارج کرتی ہیں، جس کی وجہ سے معدے میں تیزابیت کی شرح میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر تیزابیت مزید بڑھ سکتی ہے:
Published: undefined
عام طور پر رمضان کے مہینے میں لوگ سحر و افطار کے وقت پکوانوں کی تیاری میں ایسی اشیا کا استعمال زیادہ کرتے ہیں جو چکنائی سے بھر پور ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر پکوڑے، سموسے، پراٹھے وغیرہ ۔ کچھ لوگوں کا خیال رہتا ہے کہ یہ چیزیں دیر سے ہضم ہوتی ہیں اس وجہ سے انہیں روزے کی حالت میں بھوک کم لگے گی لیکن درحقیقت یہ غذائیں دیر تک معدے میں رہتی ہیں تو تیزاب کے ساتھ مل کر جلن، تیزابیت اور گیس کا سبب بن جاتی ہیں۔
Published: undefined
رمضان کے مہینے میں مصالحے دار کھانے بھی خوب پکائے جاتے ہیں۔ چھولوں کی چاٹ، دہی بھلے اور ان میں مرچوں کی بھرمار منہ میں پانی لانے کا سبب تو بن سکتی ہے لیکن یہ معدے میں آگ لگا دینے کا باعث بن جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ چھولے دیر سے ہضم ہونے والی بادی غذا ہونے کے سبب پیٹ کو گیس سے بھر دیتے ہیں۔ جس سے پیٹ درد اور تیزابیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
Published: undefined
چاۓ یا کافی میں کیقین موجود ہوتی ہے اور ان کے عادی سگریٹ کی طرح افطار کے فوری بعد چاۓ یا کافی کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔ کیفین کے اندر یہ خصوصیت ہوتی ہے کہ وہ معدے میں جا کر اس کے افعال کو سست کر دیتا ہے۔ اس وجہ سے افطار کے فورا بعد یا سحری میں ان مشروبات کا استعمال ہاضمے کے عمل کو سست کر دیتا ہے اور اس وجہ سے معدےکی جلن کی شکایت روزے کی حالت میں ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
عام طور پر لوگوں کو محسوس ہوتا ہے کہ بدہضمی اور معدے کے بوجھل پن کا بہترین علاج سوڈے والے مشروبات ہیں، جبکہ یہ ایک خام خیال ہے۔ سوڈے یا گیس والے مشروبات یا کولڈ ڈرک کے استعمال سے وقتی طور پر ڈکار تو آجاتی ہے لیکن اس کے بعد اس میں موجود سوڈا معدے کے تیزاب سے مل کر تیزابیت میں اضافہ کرتا ہے اور دیگر مضر اثرات کا سبب بنتا ہے۔
Published: undefined
روزے کی حالت ہونے والی معدے کی جلن اور کھٹی ڈکاروں اور تیزابیت سے بچنے کا تمام تر دارومدار ہماری غذائی عادات پر ہوتا ہے۔ کچھ باتوں پر عمل کر کے ہم اس تکلیف سے نہ صرف بچ سکتے ہیں بلکہ بہت سکون کے ساتھ روزے رکھ سکتے ہیں۔
۔ سحر اور افطار میں بہت زيادہ چکنی اور مصالحے والی اشیا کے کھانے سے پرہیز کریں۔
۔ ایک وقت میں بہت پیٹ بھر کر کھانا نہ کھائيں۔
۔ کھانا کھانے کے بعد کچھ وقت لازمی طور پر واک کریں کیونکہ کھانے کے بعد لیٹ جانا تیزابیت میں اضافے کا باعث بن جاتا ہے۔
۔ تمباکو نوشی سے پرہیز کریں۔ اس سے بھی معدے میں گیس بننے کا عمل تیز ہوتا ہے اور تیزابیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
۔ اکثر درد کش ادویات کے اندر ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو کہ معدے میں تیزابیت کو بڑھا دیتے ہیں اس وجہ سے ان کے استعمال میں احتیاط کریں اور اگر ان کو لینا لازم ہو تو اس کو دودھ کے ساتھ لیں تاکہ تیزابی اثرات کو کم کیا جا سکے۔
۔ اگر روزے کی حالت میں معدے کی تیزابیت اور گیس کی شکایت میں افاقہ نہ ہو رہا ہو تو اس صورت میں معدے کے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز