ترواننت پورم: کیرالہ میں مغربی نیل بخار تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یہ بخار متاثرہ مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کیرالہ میں محکمہ صحت نے منگل کو تمام اضلاع میں پری مانسون صفائی مہم چلانے کی ہدایت دی ہے، کیونکہ ریاست کے 3 شہروں میں کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ کیرالہ کا محکمہ صحت اس سلسلے میں پوری طرح متحرک ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کوزی کوڈ میں اب تک ویسٹ نیل بخار کے پانچ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ملاپورم اور تھریسور میں بھی لوگوں کے اس بیماری سے متاثر ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے کئی کیسز ہیں جن میں اس بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکام نے ابھی تک متاثرہ افراد کی تعداد عام نہیں کی۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس بخار سے متاثرہ 5 میں سے 4 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں اور ایک شخص اب بھی میڈیکل کالج میں زیر علاج ہے۔ ویسٹ نیل بخار کے کیسز پہلے ہی رپورٹ ہو چکے ہیں، کیونکہ اس کی علامات بالکل ڈینگی جیسی ہیں۔ فی الحال، یہ راحت کی بات ہے کہ ابھی تک کوئی ’ہاٹ اسپاٹ‘ نہیں ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ بیماری ویکٹر برن ہے، اس لیے مختلف مقامات پر جمے ہوئے پانی یا پانی کے دیگر ذخائر کو صاف کرنا بہت ضروری ہوگا، تاکہ مچھروں کی افزائش کو روکا جا سکے۔ اس کے 80 فیصد کیسز میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
Published: undefined
اس معاملے میں کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج کا بھی کہنا ہے کہ مچھروں کی افزائش کو روکنا اور پانی کے ذخائر کو صاف کرنا بہت ضروری ہے اس لیے مقامی حکام کو اس کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں 2011 کے بعد سے اس طرح کے کئی معاملے سامنے آئے ہیں، اس لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر کسی کو اس کی علامات نظر آئیں تو وہ فوری طور پر محکمہ صحت میں اس کا معائنہ کرائیں۔
Published: undefined
ویسٹ نیل بخار مچھر کے کاٹنے سے انسانوں میں پھیلتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مچھر پرندوں کو کھاتے ہیں جس کے بعد ان میں انفیکشن ہو جاتا ہے۔ تاہم، انسانوں کے درمیان اس کے پھیلنے کے کوئی آثار نہیں ملے ہیں۔ یو ایس سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق، 10 میں سے 8 لوگوں میں کوئی علامات نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ الٹی، اسہال اور سر درد جیسی علامات عام ہیں۔ کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جن میں انسیفلائٹس یا گردن توڑ بخار ہو سکتا ہے اور اس کے نتائج بھی برے ہو سکتے ہیں۔ اس صورت میں مریض کی موت بھی ہو سکتی ہے۔ تاہم، یہ کیسز کیرالہ میں 2011 سے رپورٹ ہوئے ہیں اور 2019 اور 2022 میں ایک ایک موت کی اطلاع ملی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined