جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ تمام ممالک میں سفری پابندیاں بھی عائد کر دی جائیں تو بھی دنیا بھر میں کورونا اور اومیکرون ویرینٹ کے پھیلاؤ کو روکنا ممکن نہیں ہے، اس کے لیے وسیع انتظامات کرنے ہوں گے۔ غورطلب ہے کہ درجنوں ممالک پہلے ہی اس طرح کی پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔ اگرچہ اومیکرون کو ڈبلیو ایچ او نے خطرناک ویرینٹ قرار دیا ہے، تاہم اس نے منگل کے روز کہا کہ سفری پابندی صرف معمولات اور معاشی زندگی پر بوجھ ڈالنے کا کام کرے گی۔
Published: undefined
ایک رپورٹ کے مطابق اومیکرون ویرینٹ کے بارے میں سب سے پہلے جنوبی افریقہ نے گزشتہ ہفتے ڈبلیو ایچ او کو مطلع کیا تھا اور اب تک کئی ممالک کے صوبوں میں اومیکرون ویرینٹ کے کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔ درجنوں ممالک پہلے ہی سفری اقدامات سخت کر چکے ہیں جبکہ کچھ ممالک نے پروازیں بھی معطل کر دی ہیں۔
Published: undefined
منگل کے روز ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل جنرل ٹیڈرس ایڈنم گیبریسس نے اومیکرون ویرینٹ کا اتنی تیزی سے پتا لگانے اور رپورٹ کرنے کے لئے بوتسوانا اور جنوبی افریقہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی صحت کے ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے خطرے کو کم کرنے کے اقدامات تلاش کریں۔
Published: undefined
دریں اثنا، ڈبلیو ایچ او نے مشورہ دیا ہے کہ ’’وہ لوگ جو بیمار ہیں، جن کو کورونا کی بیماری ہونے کا خطرہ ہے، جن میں 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے وہ لوگ شامل ہیں جو دل کی بیماری، کینسر اور ذیابیطس جیسے امراض میں مبتلا ہیں، انہیں اپنا سفر ملتوی کر دینا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز