صحت

دنیا کورونا وائرس سے بھی مہلک وبا کے لیے تیار رہے! عالمی ادارہ صحت کا انتباہ

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادهانوم گیبریسیس نے منگل کو جنیوا میں سالانہ ہیلتھ اسمبلی کو بتایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اگلی وبائی بیماری کو روکنے کے لیے بات چیت سے آگے بڑھا جائے

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ / آئی اے این ایس
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ / آئی اے این ایس 

جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تمام ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ اگلی وبائی بیماری کے لیے تیار ہو جائیں، جو کہ کورونا وائرس سے زیادہ 'مہلک' ہو سکتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادهانوم گیبریسیس نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ کوویڈ-19 وبائی بیماری اب صحت عامہ کی ایمرجنسی نہیں ہے، تاہم، اس بات پر زور دیا کہ شدت میں کمی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اب یہ عالمی صحت کو خطرہ نہیں ہے۔

Published: undefined

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادهانوم گیبریسیس نے منگل کو جنیوا میں سالانہ ہیلتھ اسمبلی کو بتایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اگلی وبائی بیماری کو روکنے کے لیے بات چیت سے آگے بڑھا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قومی ریاستیں اس کو نظرانداز نہیں کر سکتیں اور یہ کہ اگلی عالمی وبا ’دستک دینے‘ کی تیاری میں ہے۔

Published: undefined

ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ’’اگر ہم وہ تبدیلیاں نہیں کرتے ہیں جو کرنا ضروری ہے تو ایسا کون کرے گا؟ اور اگر اب اقدام نہیں کیے گئے تو کب کیے جائیں گے؟‘‘ انہوں نے مزید کہا ’’(وبا) کی ایک اور قسم کے ابھرنے کا خطرہ ہے جو بیماری اور موت کے نئے اضافے کا سبب بنے گا اور اس سے بھی زیادہ مہلک صلاحیت کے ساتھ ابھرنے والے ایک اور مرض پھیلانے والے جرثومے کا خطرہ باقی ہے۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ عالمی ادارے کی 75 ویں سالگرہ کے موقعے پر جنیوا میں 10 روزہ سالانہ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں مستقبل کے وبائی امراض سمیت عالمی صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے غور کیا جا رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے 194 رکن ممالک اس وقت ان قواعد میں اصلاحات پر بات چیت کر رہے ہیں جو بین الاقوامی صحت کے خطرے کی صورت میں اپنی ذمہ داریوں کو طے کرتے ہیں۔ اسمبلی ایک وسیع وبائی معاہدے کا مسودہ بھی تیار کر رہی ہے جو اگلے سال توثیق کے لیے پیش کیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined