بہار کے سابق وزیر اعلی سشیل کمار مودی پیر یعنی 13 مئی کو انتقال کر گئے۔ انہوں نے دہلی کے ایمس میں آخری سانس لی۔ واضح رہے کہ سشیل کمار مودی نے تقریباً چھ ماہ قبل ٹویٹ کرکے اپنے کینسر ہونے کی اطلاع دی تھی۔ یہ بھی بتایا گیا کہ وہ کافی عرصے سے زیر علاج تھے۔
Published: undefined
بہار کے سابق نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی گلے کے کینسر میں مبتلا تھے۔ یہ بیماری آہستہ آہستہ ان کے پھیپھڑوں تک پہنچ گئی جس کی وجہ سے انہیں بولنے میں دشواری ہونے لگی۔ یہی وجہ تھی کہ انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں کوئی کردار ادا کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ انہوں نے اس بارے میں وزیر اعظم مودی کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔
Published: undefined
نیو ز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق اگر کسی شخص کو بار بار کھانسی کا مسئلہ رہتا ہے اور اسے کھانا نگلنے میں دشواری ہوتی رہتی ہے تو اسے ضرور ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ ایسی علامات کو بالکل نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ گلے کے کینسر میں بھی ایسی ہی علامات دیکھنے میں آتی ہیں۔ اسے غذائی نالی کا کینسر بھی کہا جاتا ہے۔
Published: undefined
گلے کے کینسر کی وجہ سے گلے میں مبتلا شخص کی آواز بھاری ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ آواز میں بھی تبدیلیاں آنا شروع ہو جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ کھانا کھاتے وقت گلے میں شدید درد ہوتا ہے اور گلے میں درد کے ساتھ سوجن بھی ہوتی ہے۔ متاثرہ شخص کو گلے کی سوزش ہوتی ہے اور کان میں درد بھی اکثر ہوتا ہے۔ کھانسی کے دوران بلغم کے ساتھ خون بھی آتا ہے۔ اس کے علاوہ وزن بھی بہت تیزی سے کم ہونے لگتا ہے۔
Published: undefined
اگر کوئی شخص مسلسل سگریٹ نوشی کرتا ہے تو وہ گلے کے کینسر کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جو لوگ تمباکو کا استعمال کرتے ہیں ان میں بھی اس بیماری کا خطرہ ہوتا ہے۔ ساتھ ہی زیادہ شراب پینے والے افراد کو گلے کا کینسر بھی ہو سکتا ہے۔ تاہم یہ بیماری وٹامن اے کی کمی کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
کینسر ایک انتہائی خطرناک اور جان لیوا مرض ہے۔ جسم کے کسی بھی حصے میں کینسر کے خلیے بننے کے بعد اس کا علاج کروانا بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ ورنہ یہ آہستہ آہستہ پورے جسم میں پھیل جاتا ہے۔ گلے کا کینسر فوڈ پائپ کو روکتا ہے۔ جس کی وجہ سے کھانا کھانے میں دشواری ہوتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined