جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ 89 ممالک میں اومیکرون قسم کی شناخت کی گئی ہے اور یہ ان جگہوں پر ڈیلٹا ویرینٹ سے زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے جہاں انفیکشن بڑے پیمانے پر پھیل رہا ہے۔ نیز اس کے معاملے ڈیڑھ سے تین دن میں دوگنے ہو جاتے ہیں۔
Published: undefined
عالمی ادارہ صحت نے جمعہ کے روز اپنی ’انہانسنگ ریڈینس فار اومیکرون ٹیکنیکل بریف اینڈ پراکیورٹی ایکشنز فار ممبر اسٹیٹس‘ رپورٹ میں کہا کہ موجودہ دستیاب اعداد و شمار کی بنا پر اندیشہ ہے کہ ان مقامات پر جہاں انفیکشن کا پھیلاؤ بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے اومیکرون ان مقامات پر ڈیلٹا سے آگے نکل جائے گا۔
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’16 دسمبر 2021 تک ڈبلیو ایچ او کے تمام چھ علاقوں میں 89 ممالک میں اومیکرون ویرینٹ کی شناخت کی گئی ہے۔ جوں جوں ڈیٹا حاصل ہوگا اومیکرون ویرینٹ کے حوالہ سے معلومات مزید پختہ ہوتی جائے گی۔‘‘
Published: undefined
عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں کہ اومیکروں ڈیلٹا کے مقابلہ میں تیزی سے پھیلتا ہے۔ یہ ان ممالک میں تیزی سے پھیل رہا ہے جہاں کورونا کا پھیلاؤ بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے۔ ڈیڑھ سے تین دن میں اس کے معاملوں کی تعداد دوگنی ہو رہی ہے۔
Published: undefined
دوسری جانب ہندوستان میں بھی اومیکرون ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اب تک یہ کل 12 ریاستوں میں پھیل چکا ہے اور مہاراشٹر 48 متاثرین کے ساتھ پہلے مقام پر ہے، وہیں قومی راجدھانی دہلی اومیکرون کے 22 متاثرین کے ساتھ دوسرے مقام پر ہے۔ اس کے علاوہ راجستھان میں 17، کرناٹک میں 14، تلنگانہ میں 20، گجرات میں 9، کیرالہ میں 11، یوپی میں دو اور آندھرا، چنڈی گڑھ، تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں ایک ایک شخص اومیکرون سے متاثر ہے۔
Published: undefined
اومیکرون کے سبب کورونا کی تیسری لہر کا خدشہ
اومیکرون کے معاملوں میں تیزی سے ہو رہے اضافہ کے سبب ماہرین نے فروری میں کورونا کی تیسری لہر کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر صورت حال خراب ہوئی تو یومیہ ایک لاکھ سے زیادہ معاملے سامنے آ سکتے ہیں۔
Published: undefined
فائزر اور ایسٹرا زینیکا اومیکرون کے خلاف کم مؤثر
برطانیہ میں ایک تحقیق کے ابتدائی نتائج سے معلوم ہوا ہے کووڈ- 19 کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے خلاف فائزر اور ایسٹرا زینیکا ویکسین کم موثر ہیں۔ برطانیہ کے طبی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اومیکرون کے خلاف کووڈ- 19 ویکسین کے اثرات پر ایک مطالعہ کیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے اس اس تحقیق کے تناظر میں کہا ’’انگلینڈ میں ہونے والے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ کے مقابلے میں اومیکرون کے خلاف بائیواین ٹیک کامرنیٹی یا آسٹرا زینیکا ویکسین کم موثر ہیں‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز