نئی دہلی: ملک کی اعلی میڈیکل باڈی انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی جانب سے جاری کردہ نئے رہنما خطوط میں اس بات پر زور دیا ہے کہ کورونا وائرس کے کنٹینمنٹ زون یعنی کہ انتہائی متاثرہ علاقوں میں رہنے والے تمام لوگوں کا ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ (آر اے ٹی) کِٹ کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
آئی سی ایم آر نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ دوسرے ممالک کا سفر کرنے کے لئے ٹیسٹنگ آن ڈیمانڈ اور ہندوستانی ریاستوں میں داخلے کے لئے مسافروں کا کورونا نگیٹو ہونا لازمی قرار دیا جائے۔ تازہ ترین مشورے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریاستیں اس مشورے کو تبدیل کرنے کے لئے اپنی صوابدید کا استعمال کر سکتی ہیں۔
Published: undefined
رہنما خطوط کے مطابق کنٹینٹمنٹ زون میں رہنے والے 100 فیصد لوگوں کا ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ کیا جانا چاہیے۔ خاص طور پر ان شہروں میں جہاں کورونا وائرس کا انفیکشن سب سے زیادہ پھیلا ہوا ہے۔ ٹیسٹ کی کمی کی وجہ سے کسی بھی حاملہ عورت کو (بشمول ڈلیوری) ہنگامی صورت حال میں فوری طور پر علاج فراہم کرنا چاہیے۔ ٹیسٹنگ کی کمی کی وجہ سے حاملہ عورت کو دوسرے اسپتال نہیں بھیجنا چاہیے۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں میڈیکل ریسرچ کی تخلیق اور روابط کے لئے آئی سی ایم آر ایک اعلی ادارہ ہے، جو دنیا کی قدیم میڈیکل ریسرچ باڈیز میں سے ایک ہے۔
Published: undefined
نئی ایڈوائزری میں آئی سی ایم آر نے جانچ کے طریقوں کو مضبوط کرنے کے اقدامات بھی درج کیے ہیں۔ آئی سی ایم آر کے رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ ’’کنٹینمنٹ زونس کی مستقل طور پر نگرانی کے لئے اینٹی جن ٹیسٹنگ اولین ترجیح ہونا چاہیے، جبکہ نان کنٹینٹمنٹ زون کے لئے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کو ترجیح دیا جانا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined