حکومت جلد ہی انسداد کووڈ-19 ویکسین کی دوسری اور بوسٹر خوراک کے درمیان وقفہ کو موجودہ نو ماہ سے کم کر کو چھ ماہ کر سکتی ہے جس کی اطلاع سرکاری ذرائع نے دی۔ ذرائع نے بتایا کہ قومی ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ آن امیونائزیشن (NTAGI) اپنی 29 اپریل کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں اس فرق کو کم کرنے کی سفارش کر سکتا ہے ۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور دیگر بین الاقوامی تحقیقی تنظیموں کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ویکسین کی دونوں خوراکوں کے ساتھ ابتدائی حفاظتی ٹیکوں سے تقریباً چھ ماہ بعد اینٹی باڈی کی سطح کم ہوجاتی ہے اور بوسٹر خوراک کے ساتھ قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے۔
Published: undefined
اس وقت 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام افراد دوسری خوراک لینے کے نو ماہ بعد ویکسین کی تیسری خوراک یعنی بوسٹر خوراک کے اہل ہیں۔ نیوز ۱۸ پر شائع خبر کے مطابق ایک قریبی ذرائع نے بتایا ، ’’سائنسی شواہد اور بین الاقوامی سطح پر کئے گئے مطالعات کے نتائج کو دیکھنے کے بعد یہ رائے ہے کہ کوویڈ 19 ویکسین کی دوسری خوراک اور بوسٹر خوراک کے درمیان وقفہ کو موجودہ نو ماہ سے گھٹا کر چھ کر دیا جانا چاہئے۔‘‘اس کا امکان ہے کہ جمعہ کو ہونے والے NTAGI کے اجلاس میں اس سفارش کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔ بہت سے ماہرین صحت دوسری خوراک اور بوسٹر خوراکوں کے درمیان 9 ماہ کے وقفے کو صحیح نہیں مان رہے تھے اور ان کا مطالبہ تھا کہ ان خوراکوں کے درمیان وقفہ کم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا ویکسین کی وجہ سے قوت مدافعت کا اثر چھ ماہ سے زیادہ نہیں رہتا، اس لیے نو ماہ کے وقفے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
Published: undefined
آکسفورڈ یونیورسٹی میں ماہرِ وائرولوجسٹ شاہد جمیل نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران یہ ضروری ہے کہ نئی اقسام اور قوت مدافعت کے درمیان توازن برقرار رہے۔ لہذا، دو خوراکوں کے درمیان چھ ماہ کا وقفہ شاید بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ لمبا وقفہ رکھا جاتا ہے تاکہ قوت مدافعت کی بہتر پیداوار ہو سکے لیکن اب ہم جانتے ہیں کہ چھ ماہ سے ہی کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ امریکہ سمیت بہت سے ممالک میں ان دو خوراکوں کے درمیان وقفہ چھ ماہ سے بھی کم ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز