صحت

پاکستان میں منکی پاکس کا پانچواں کیس رپورٹ، نیوزی لینڈ نے منکی پاکس ویکسین کی منظوری دے دی

نیوزی لینڈ کی حکومت نے منکی پاکس کے دو نئے تصدیق شدہ کیسوں پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

پاکستان میں منکی پاکس کا پانچواں کیس سامنے آگیا ، 33 سالہ شخص 7 ستمبر کو سعودی عرب سے آیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں ایم پاکس کاپانچواں کیس رپورٹ ہوا، ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ شہری کا تعلق لوئر دیر اور سفر کی ہسٹری خلیجی ممالک سے ہے۔

Published: undefined

ترجمان کا کہنا تھا کہ تینتیس سالہ شخص سات ستمبر کو سعودی عرب سے پاکستان آیا۔ پشاور کے ہوٹل میں قیام کیا تاہم متاثرہ مریض تندرست ہے گھر پر آئیسولیٹ کر دیا گیا ہے۔ترجمان نے بتایا کہ وزارت صحت اورصوبے صورتحال پرکڑی نظررکھےہوئےہیں اور بارڈرہیلتھ سروسزکاعملہ ایئرپورٹ پر اسکریننگ کے نظام کو یقینی بنا رہا ہے۔

Published: undefined

دوسری جانب نیوزی لینڈ کی حکومت نے منکی پاکس کے دو نئے تصدیق شدہ کیسوں پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کی ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ نیوزی لینڈ کی میڈیکل سیفٹی اتھارٹی 'میڈ سیف' نے منکی پاکس ویکسین جینیوس کو عارضی منظوری دے دی ہے۔

Published: undefined

وزیر صحت شین ریتی نے بدھ کے روز کہا کہ میڈیسن ایکٹ کی ایک مخصوص شق کے تحت، جنیوس کو نیوزی لینڈ میں 2023 سے استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ سب سے زیادہ خطرے والے لوگوں میں منکی پاکس کو روکا جا سکے۔

Published: undefined

محققین نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے منکی پاکس کے دو نئے کیسز کی تصدیق کی ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اگست میں ہونے والے کوئنس ٹاؤن ونٹر پرائیڈ ایونٹ سے منسلک ہیں۔ یہ کلیڈ II منکی پاکس کے معاملات ہیں، جو زیادہ سنگین کلیڈ I سے زیادہ عام ورژن ہے۔

Published: undefined

ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا میں اب تک منکی پاکس کے ایک لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، نیوزی لینڈ میں 2022 سے اب تک 54 کیسز سامنے آئے ہیں، جن میں اس سال کم از کم پانچ شامل ہیں۔منکی پاکس زیادہ تر جسمانی رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے اور اسے کووڈ-19 کی طرح ہوا سے پھیلنے والا انفیکشن نہیں سمجھا جاتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined