نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں منگل کے روز دوبارہ ہوا بےحد خراب ہوگئی ۔ شام چار بجے تک اوسطاً ہوا کا معیار انڈیکس 425 درج کیا گیا جو کافی نچلی سطح کی ہے۔ مرکزی پولیوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی)نے یہ اطلاع دی ہے۔
ماہرین امراض چشم کا کہنا ہے کہ قومی راجدھانی میں فضائی آلودگی کی سطح خطرناک سطح تک پہنچنے کی وجہ سے لوگ مختلف طرح کی جسمانی پریشانیوں سے دوچار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت الرجی، آنکھوں میں جلن اور خارش جیسی دقت والے مریض کافی تعداد میں ان کے پاس علاج کے لئے آ رہے ہیں۔ ’دہلی آئی سنٹر‘ اور سر گنگا رام اسپتال کے ماہر امراض چشم اکیڈا لال کے مطابق آنکھوں کی الرجی اور دیگر متعلقہ مسائل کی سب سے بڑی وجہ ہوا میں دھول اور دھواں کی زیادہ مقدار ہے۔
Published: undefined
لال نے کہا ، ’’ہم آنکھوں کا سرخ ہونا، خارش آنا، پانی آنے کی شکایات کے حامل مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ زیادہ آلودگی کے باعث خشک آنکھوں کے مریض زیادہ خشکی محسوس کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ آنکھوں میں پریشانی کے ساتھ آنے والے مریضوں کی تعداد میں ماہرین امراض چشم نے 30 سے 35 فیصد تک کا اضافہ درج کیا ہے۔
Published: undefined
ایمس کے شعبہ ماہر امراض چشم میں استاد راجیش سنہا نے کہا، ’’آلودگی میں اضافے کی وجہ سے آنکھوں میں خشک اور الرجی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ خشکی اور الرجی کی وجہ سے آنکھوں میں تکلیف کے مریض بڑھ رہےت ہیں۔‘‘
ادھر قومی راجدھانی سے متصل نوئیڈا، غازی آباد، گروگرام (گڑگاؤں) گریٹر نوئیڈا میں ہوا کا معیار انڈیکس سنگین سطح تک پہنچ گیا اور کئی مقامات پر 430 درج کیا گیا ہے۔ ہوا کامعیار صبح اس قدر خراب تھی کہ لوگوں کو سانس لینے میں مشکل ہورہی تھی اور انھیں آنکھوں میں جلن، کھانسی اور بے چینی کی شکایت تھی۔
Published: undefined
دوارکا، بوانا، آنندوہار اور وزیر پور شہر کے سب سے زیادہ آلودہ علاقے رہے اور یہاں ہواکا معیار انڈیکس 440 سے اوپر درج کیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ کم رفتار اور درجہ حرارت میں تیزی سے آنےوالی گراوٹ کی وجہ سے آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ صبح ہوا میں کافی ٹھنڈ اور نمی تھی۔ صبح ساڑھے آٹھ بجے ہوا میں نمی کا تناسب 89 فیصد تھا۔ منگل کے روز صبح درجہ حرارت 11.7 ڈگری درج کیا گیا جو اب تک کا سب سے کم درجہ حرارت ہے۔ ذرائع کے مطابق پڑوسی ریاستوں میں ابھی بھی فصل کے فضلات (پرالی) جلانے کا کام جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined