صحت

دہلی میں کورونا کا قہر جاری، کل 5481 معاملہ

دہلی میں کورونا کے معاملوں میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے اور کل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دہلی میں ساڑھے پانچ ہزار کے قریب کورونا کے معاملہ تھے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس  

ہلاکت خیز کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے ویک اینڈ کرفیو نافذ کر دیا ہے لیکن ساتھ میں میٹرو اور بسوں میں مسافروں کی تعداد جو کم کی تھی اسے واپس لے لیا ہے ۔ میٹرو نے اس سلسلہ میں ٹویٹ کے ذریعہ بتایا ہے کہ میٹرو میں اب مسافر سبھی سیٹوں پر بیٹھ کر سفر کر سکتے ہیں لیکن انہیں کھڑے ہو کر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

واضح رہے دہلی میں کورونا کے معاملوں میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے اور کل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دہلی میں ساڑھے پانچ ہزار کے قریب کورونا کے پازیٹو معاملہ رپورٹ ہوئے ہیں ۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بالکل مجبوری میں ہی گھر سے باہر جائیں اور ماسک سمیت تمام احتیاط برتیں۔ انہوں نے کہا کہ ان معاملوں میں اضافہ مستقل ہوتا رہے گا صرف احتیاط سے ہی اس سے لڑا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے ساتھ میں یہ بتایا کہ ابھی یہ زیادہ خطرناک نہیں معلوم ہوتا ۔

دہلی حکومت کے فیصلہ کا مطلب ہے کہ اب ہفتہ اور اتوار کو رات کے کرفیو کے علاوہ دن کا کرفیو بھی ہوگا ۔دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے منگل کو یہ اطلاع دی انہوں نے کہا کہ ویک اینڈ کرفیو لگانے کا فیصلہ ڈی ڈی ایم اے کے اجلاس میں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ضروری خدمات کے علاوہ باقی سب پر کرفیو کا نفاذ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو اور بس کو 50 فیصد گنجائش پر چلانے کے فیصلے کے بعد دیکھا گیا کہ بس اسٹاپ اور میٹرو اسٹیشن کے سپر اسپریڈر بننے کاخدشہ ہے اس لیے اب بس اور میٹرو صد فیصد گنجائش کے ساتھ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بس اور میٹرو میں ہر ایک کے لیے ماسک پہننا لازمی ہو گا۔

نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں کام کرنے والے اب گھر سے کام کریں گے، جب کہ 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ پرائیویٹ دفاتر کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے اور ضرورت کے وقت ہی گھروں سے باہر نکلیں۔ کورونا کے گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کریں اور ماسک پہنیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined