نئی دہلی: عمر کی 45 ویں دہلیز تک پہنچتے پہنچتے اگر آپ کی رفتار سست پڑ گئی ہے تو یہ بات بڑھاپے کی جانب آپ کے تیز رفتاری سے بڑھنے کی علامت ہے۔ یہ سست رفتاری آپ کو جسمانی ہی نہیں بلکہ ذہنی طور پر بھی قبل از وقت عمر رسیدہ بنا رہی ہے۔ یہ بات امریکہ کے نارتھ کیرولینا میں واقع ڈیوک یونیورسٹی کے محققین کی طویل تحقیق کے بعد سامنے آئی ہے۔ ڈیوک یونیورسٹی میں نفسیات اور نیورو سائنس شعبے کے محقق ڈاکٹر لائن جے ایچ راسموسین کی ٹیم نے اس سلسلے میں 904 لوگوں پر تحقیق کی۔ ان کا تحقیقی مقالہ ’جاما نیٹ ورک اوپن‘ جنرل میں شائع ہوا ہے۔
Published: 17 Oct 2019, 9:00 PM IST
اس تحقیق میں نیوزی لینڈ کے ڈونیڈن کے ملٹی ڈسپلينری ہیلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈی کی جانب سے یکجا کیے گئے اعداد و شمار کا مطالعہ کیا گیا۔ اس کے تحت جن لوگوں پر مطالعہ کیا گیا ہے ان کی تین سال سے لے کر 45 برس تک نگرانی کی گئی اور وقتاً فوقتاً ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کی جانچ کی گئی۔ عمر کے مختلف حصوں میں ماہرین نے پایا کہ 45 کی عمر تک پہنچتے پہنچتے جن لوگوں کی چال سست ہوئی ہے، بچپن سے ہی ان کے جسمانی حرکات و سکنات اور رویے میں فرق تھا۔ موٹر اسکل، اموشنل اینڈ بهیوريل ریگولیشن سمیت ان کا کئی طرح کا جسمانی اور ذہنی تجربہ کیا گیا۔
Published: 17 Oct 2019, 9:00 PM IST
محققین نے دیگر جانچوں کے علاوہ تحقیق میں شامل افراد کی باڈی ماس انڈیکس، ویسٹ ٹو ہپ ریشيو، بلڈ پریشر، كارڈيورسپائیریٹری اور فٹنس، ٹوٹل كولسٹرال، ٹرائنگلسرائڈ لیول، ہائی ڈینسٹی لیپوپروٹین کولیسٹرول لیول، كریٹائن كليئرنس، بلڈ یوریا لیول، سی ركٹيو پروٹین لیول، وائٹ بلڈ سیلز کاؤنٹ اور مسوڑوں اور دانتوں کی جانچ کی۔ ایم آئی آر جانچ سے پتہ چلا ہے کہ سست چلنے والے لوگوں کا ’برین وولیوم‘ کم تھا اور کارٹیکل تھيننگ زیادہ، لیکن کارٹیکل ایریا کم تھا۔ مجموعی طور پر ایسے لوگوں کے دماغ کو ان کی عمر سے زیادہ ’عمردراز‘ پایا گیا۔
Published: 17 Oct 2019, 9:00 PM IST
تحقیق کے مطابق سست چلنے والے افراد کی كارڈيورسپائیریٹری اور مدافعتی نظام اور دانت اور مسوڑوں کی حالت تیز رفتاری سے چلنے والوں کے مقابلے خراب پائی گئی۔ ڈاکٹر راسموسین نے کہا کہ آٹھ ماہرین کا ایک آزاد پینل تحقیق میں شامل افراد کی تصاویر کا مطالعہ کر کے اس نتیجہ پر پہنچا کہ تیز رفتاری سے چلنے والوں کے مقابلے میں سست چلنے والوں کے چہرے سے بھی زیادہ عمردراز نظر آتے ہیں۔
Published: 17 Oct 2019, 9:00 PM IST
ٹیم کے سینئر محقق ٹیری ای موفٹ نے کہا کہ ’’ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ 70۔80 کی عمر میں آہستہ چلنے والوں کی زندگی، تیز چلنے والے ہم عمر لوگوں سے کم ہوتی ہے۔ اس تحقیق کے ذریعے لوگوں میں تیز رفتاری سے چلنے کے لئے بیداری پیدا کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ تو، اب دیر کس بات کی، خود کے لئے روزانہ اٹھایئے لمبے لمبے قدم‘‘۔
Published: 17 Oct 2019, 9:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Oct 2019, 9:00 PM IST