ایمس نے کل او پی ڈی بند رکھنے کے اپنے فیصلے کو واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ "اس دفتر کے 20 جنوری کے سرکلر کے تسلسل میں، آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ اپائنٹمنٹ کے ساتھ مریضوں کی حاضری کے لیے کھلا رہے گا تاکہ ان کو کسی بھی قسم کی تکلیف کو روکا جا سکے اور مریضوں کی دیکھ بھال میں آسانی ہو۔" فیصلے میں مزید کہا کہ تمام اہم طبی نگہداشت کی خدمات آپریشنل رہیں گی۔
Published: undefined
تازہ نوٹس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، پرینکا چترویدی نے کہا، "کل سے مجھے ٹرول کرنے والے کہاں ہیں؟ خوشی کا احساس غالب ہے اور ہسپتال کل کے فیصلے کو واپس لے رہے ہیں۔"ان تمام لوگوں کے لیے مشورہ جو مجھے بھگوان شری رام ویرودھی اور ہندو ویرودھی کہتے ہیں: جاؤ کچھ چلو بھر پانی لے لو اور جانو کہ بھگوان شری رام کا کیا مطلب ہے"
Published: undefined
واضح رہے مرکزی حکومت کے زیر انتظام چار اسپتالوں نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ رام مندر پران پرتشٹھا کے دن 22 جنوری کو دوپہر 2.30 بجے تک بند رکھیں گے۔ ایمس دہلی، صفدر جنگ ، رام منوہر لوہیا اور لیڈی ہارڈنگ اسپتالوں میں او پی ڈی خدمات دوپہر 2.30 بجے سے شروع ہوں گی۔ اپوزیشن پارٹی کے رہنماؤں نے اسپتال کی خدمات کے بند کرنےپر سوالات اٹھائے تھے۔
Published: undefined
ایمس دہلی کی طرف سے جاری سرکاری نوٹس میں کہا گیا تھا کہ اسپتال کے تمام ملازمین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ادارہ 22 جنوری کی دوپہر 2.30 بجے تک بند رہے گا۔ اسی طرح کا نوٹس رام منوہر لوہیا اسپتال نے بھی جاری کیا تھا، جس میں معمول کی سروس اور لیب سروس بند کرنے کی اطلاع دی گئی ہے۔ اسی طرح کے نوٹس صفدر جنگ اسپتال اور لیڈی ہارڈنگ کو بھی جاری کیے گئے تھے۔ تاہم اس دوران ہنگامی خدمات جاری رہیں گی۔
Published: undefined
نوٹس کے بارے میں شیوسینا (یو بی ٹی) ایم پی پرینکا چترویدی نے کہا تھا 'ہیلو انسانوں۔ کسی بھی طبی ایمرجنسی کی صورت میں 22 تاریخ پر جائیں اور اگر آپ کو کوئی ایمرجنسی ہے تو اسے دوپہر 2 بجے کے بعد شیڈول کریں، کیونکہ ایمس دہلی مریدا پرشوتم رام کے استقبال کے لیے وقت نکال رہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا 'میں حیران ہوں کہ بھگوان رام ان کے استقبال کے لیے صحت کی خدمات میں خلل ڈالنے پر راضی ہو گں گے۔ ارے رام ارے رام!'
Published: undefined
ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے نے دعویٰ کیا تھا کہ لوگ اپانٹمنٹ کا انتظار کرنے کے لیے ایمس کے گیٹ پر باہر سردی میں سو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا 'ہندوستان کا سب سے بڑا سرکاری اسپتال ایمس پیر کی دوپہر 2.30 بجے تک بند رہے گا۔ لوگ دہلی ایمس کے باہر گیٹ پر سو رہے ہیں، تاکہ انہیں جلدی سے اپائنٹمنٹ مل سکے۔ غریب اور مرنے والے انتظار کر سکتے ہیں کیونکہ مودی کے پی آر کو ترجیح دی گئی ہے۔‘
Published: undefined
کانگریس کی ترجمان شمع محمود نے بھی اسپتال کی چھٹی پر سوالات اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا تھا 'یہ یقین سے بالاتر ہے کہ مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے، صرف اس لیے کہ نریندر مودی اپنے سیاسی پروگرام کی بلاتعطل کوریج چاہتے ہیں۔کانگریس کے سابق لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر کپل سبل نے بھی اسپتالوں کی او پی ڈی خدمات بند کرنے پر سوال اٹھایا تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا تھا 'ایمس نے 22 جنوری کی دوپہر 2.30 بجے تک او پی ڈی بند کر دی ہے۔ رام راجیہ میں ایسا کبھی نہیں ہوتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined