freedom fighter

سیف الدین کچلو

15 جنوری 1888 – 9 اکتوبر 1963



سیف الدین کچلو
سیف الدین کچلو 

سیف الدین کچلو ریاست پنجاب کے امرتسر میں 15 جنوری 1888 کو پیدا ہوئے۔ انگریز حکومت کے خلاف سینے میں نفرت کا آتش فشاں رکھنے والے سیف الدین نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں حاصل کی اور اعلی تعلیم کے حصول کے لیے کیمبرج یونیوسٹی میں داخلہ لیا۔ قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد پی ایچ ڈی کی ڈگری جرمن یونیورسٹی سے حاصل کی۔ 1919 میں یورپ سے واپسی کے بعد امرتسر میں وکالت کی پریکٹس شروع کر دی۔ لیکن تحریک آزادی میں سرگرم کردار ادا کرنے کے مقصد سے انھوں نے پریکٹس کو خیرباد کہہ دیا اور آل انڈیا خلافت کمیٹی سے منسلک ہو گئے۔ سیف الدین رولٹ ایکٹ کے نفاذ کے خلاف پنجاب میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لیے معروف ہیں۔ اس احتجاج سے برانگیختہ انگریز حکومت نے 10 اپریل 1919 کو کچلو اور ان کے ساتھی ڈاکٹر ستیہ پال کو گرفتار کیا اور خفیہ طریقے سے دھرم شالہ بھیج دیا۔ نتیجہ کار عوام کی ایک بہت بڑی تعداد نے امرتسر کے جلیاں والا باغ میں 13 اپریل کو مظاہرہ کیا جہاں انگریزی حکومت نے اندھا دھند گولیاں چلا دی تھیں جس میں بے شمار ہندوستانیوں کی جانیں تلف ہوئی تھیں۔ یہ واقعہ برطانوی حکومت کے سب سے سیاہ کارناموں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ سیف الدین کچلو ان مسلم لیڈران میں سے ایک تھے جو تقسیم ہند کے سخت خلاف تھے۔ وہ ایک سچے قوم پرست تھے اور ہندو-مسلم اتحاد کے حامی بھی۔ ان کا انتقال 9 اکتوبر 1963 کو دہلی میں ہوا۔

Published: 14 Aug 2017, 11:14 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 14 Aug 2017, 11:14 PM IST